13 ستمبر ، 2018
کراچی کا گرین لائن بس منصوبہ حکومت کے لیے درد سر بن گیا ہے، منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے کے باعث اس کی لاگت میں اربوں روپے اضافے کا خدشہ ہے۔
فروری 2016 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی کے گرین لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے اسے ایک سال میں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
منصوبہ 2017 کے آخر میں مکمل ہونا تھا لیکن ابھی تک فیز ون پر کام جاری ہے جس کے باعث منصوبے کی لاگت میں اربوں روپے اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب کراچی انفرا اسٹریکچر کمپنی کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گرین لائن بس منصوبے کا 22 کلومیٹر طویل کوریڈور سرجانی ٹاون سے گرومندر تک مکمل ہوگیا ہے، جبکہ 21 بس اسٹیشنز پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرین لائن منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 16 ارب روپے لگایا تھا جو تاخیر کے باعث 24 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
گرین لائن بس منصوبے کی تاخیر کے باعث شہری دھول مٹی کے باعث سانس سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے اور غیر معیاری گاڑیوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔