07 اکتوبر ، 2018
لاہور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مہنگائی بڑھائے بغیر ملک کا قرض اتارنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم قوم کا لوٹا ہوا پیسہ وطن واپس لے آئیں۔
لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صرف کرپشن ختم اور گورننس ٹھیک ہوجائے تو سرمایہ کار آجائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو 1200ارب کا گردشی قرضہ مزید بڑھ جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ وہ اس لیے پریس کانفرنس کررہے ہیں کیوں کہ انہوں نے گزشتہ روز شہباز شریف کو منڈیلا بنتے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ قرضے سے بنی 3 میٹرو بسوں کا سالانہ خسارہ 8 ارب روپے ہے، جو کچھ سابقہ حکمران چھوڑ کر گئے ہیں اسی وجہ سے چیزیں مہنگی ہورہی ہیں، قرض لیے بغیر معیشت ٹھیک کرنے کا واحد راستہ لوٹی دولت کی وطن واپسی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے،کئی آپشنزدیکھ رہے ہیں۔
'ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑے'
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم باہر کے ملکوں سے بات کررہے ہیں کہ تھوڑی دیر ہمارے اسٹیٹ بینک میں پیسہ رکھوادیں۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑے، ابھی دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے پاس کیا آپشنز ہیں، جو اصلاحات ہم لارہے ہیں اس کیلئے تھوڑا وقت درکار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس وقت ہمیں مدد چاہیے اس کے علاوہ ہمارے پاس چارہ کوئی نہیں ہے، جب ہم یہاں سے نکل جائیں گے تو میں آپ کو کہہ رہا ہوں کہ ہمیں نہ کسی سے قرض لینے پڑیں گے نہ کسی کی مدد مانگنا پڑے گی۔
'پاکستان میں کمال چیزیں ہورہی ہیں، فالودے والے کے پاس دو ارب روپے نکل آئے'
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں کسی نے کوشش نہیں کہ کرپشن کو روکا جائے اور لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔ پاکستان میں کمال چیزیں ہو رہی ہیں، فالودے والے کے پاس دو ارب روپے نکل آئے۔
عمران خان نے کہا کہ غریب اور طلباء کے اکاؤنٹس میں سے بھی کروڑوں روپے نکل رہے ہیں جو کہ ان کے نہیں ہیں، جس طرح کی چوری ہوئی ہے پاکستان میں سب سے پہلے اسے ریکور کریں گے۔
'شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے کون سے قیامت آگئی؟ عمران خان'
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے کون سی قیامت آگئی، ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہم سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں، شہباز شریف کے خلاف کیسز سات آٹھ ماہ پہلے کے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر نیب میرے ماتحت ہوتی تو اس وقت کم از کم 50 لوگ جیل میں ہوتے، چیئرمین نیب سے مجھے شکایت ہے کہ وہ بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں، مجھے پتہ ہے کہ مزید کن کن لوگوں کے نام کرپشن میں آنے والا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت بچانے کے نام پر ڈرامے ہو رہے ہیں، اگر آپ کو مظاہرہ کرنا ہے تو کنٹینر ہم دے دیتے ہیں، اگر آپ کو اسمبلی میں شور مچانا ہے تو مچا لیں، لیکن کرپٹ لوگوں کان کھول کر سن لو میں کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مظاہروں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، یہاں جس کو ہاتھ ڈالو تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں آ گئی، 10 ماہ پہلے کے کیس میں ہم کیسے کسی کو انتقام کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اس ملک کا صاحب اقتدار اپنے آپ کو بچانے کے لیے بلیک میل کرتا رہا ہے، پی پی پی اور ن لیگ اپنے آپ کو بچانے کے لیے مل کر ضمنی الیکشن لڑ رہے ہیں، ہمیں ہر کرپٹ سے لوٹا ہوا پیسہ نکالنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کرپشن کے خلاف کیسز میں جو مدد چاہیے، وفاقی حکومت دے گی، سب کان کھول کر سن لیں، کوئی این آر او نہیں ہو گا، ہم پوری طرح کرپشن کے خلاف کارروائی کریں گے۔
'فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو درست کررہے ہیں'
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر کو درست کررہے ہیں، ملک سے باہر10 ہزار جائیدادیں ہیں جن کی تفتیش کررہےہیں، ستر اکاؤنٹس پکڑے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے حق میں بولنے والے ڈرے ہوئے ہیں کہ ان کی باری بھی آئے گی، جس کو بھی مظاہرہ کرنا ہے دھرنا دینا ہے اپنا شوق پورا کرلے کنٹینر میں دے دیتا ہوں، قوم بےفکر ہوجائے کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میں نےقوم سےوعدہ کیا ہےکہ ہر کرپٹ شخص کو پکڑوں گا، اگلے ہفتے قوم کو خوشخبری دیں گے۔
'ٹیکس نیٹ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں'
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑا کرنےکی کوشش کررہے ہیں، جن کے پاس بڑے گھر اور گاڑیاں ہیں ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کررہے ہیں، ایک سال میں تبدیلی آپ کو نظر آئے گی۔
عمران خان نے کہا کہ 100 دن کا پلان خیبرپختونخوا اور پنجاب میں عمل درآمد ہورہا ہے، 100 دنوں میں وزیروں کی کارکردگی دیکھیں گے، اس کے بعد فیصلہ کریں گے کس کو رکھنا ہےکس کونہیں۔
وزیراعظم کا سرکاری اراضی پر قائم کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کا حکم
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں سرکاری اراضی پرکچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور کابینہ کے اراکین شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی حکومت کے 100 روزہ پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو صوبے میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن، کلین اینڈ گرین پنجاب، اپنا گھر اسکیم اور بلدیاتی نظام پر بریفنگ دی گئی جب کہ اجلاس میں ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سیکٹر میں ٹاسک فورسز سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں پنجاب کابینہ نے کسانوں کے لیے استعمال شدہ ٹریکٹر امپورٹ کرنے کی سفارش کی جس پر وزیر اعظم نے یہ تجویز وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے سرکاری اراضی پر قائم کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی زمینوں پر قائم کچی آبادیوں پر عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے اور سرکاری اراضی پر قائم کچی آبادی کو رعایت دی جائے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ تجاوزات کے خلاف مہم میں کسی غریب کو بے جا زحمت نہ دی جائے جب کہ قبضہ مافیا کے خلاف ڈٹ کے کھڑے ہوں، وفاقی حکومت مکمل مدد فراہم کرے گی۔
'پی ٹی آئی حکومت پرانے بلدیاتی نظام میں خامیاں دور کرکے نیا نظام لائے گی'
وزیر اعظم نے پنجاب کابینہ کو بلدیاتی نظام کے نفاذ اور ہاؤسنگ پروگرام پر اعتماد میں لیا جب کہ اس موقع وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پر پی ٹی آئی حکومت پرانے بلدیاتی نظام میں خامیاں دور کرکے نیا نظام لائے گی جس کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام سے مقامی لوگوں کے پاس نچلی سطح پر اقتدار ہوگا اور نئے بلدیاتی نظام سے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلدیاتی نظام میں مالی بےقاعدگیوں پر مکمل چیک ہوگا لہٰذا پنجاب کابینہ نئے بلدیاتی نظام سے متعلق بروقت قانون سازی کرے۔
'ضمنی الیکشن پی ٹی آئی کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہیں'
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن پی ٹی آئی کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں، اسی لیے بھرپور عوامی مہم چلائیں، آپ سب کوعوام کی خدمت کے لیے بہت محنت کرنی ہے، نظام میں بہتری کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک گیر صفائی اور شجرکاری مہم میں صوبائی حکومت بھرپور ساتھ دے جب کہ سرکاری عمارات اور زمینوں کو مفید استعمال میں لائیں۔
وزیر اعظم نے کابینہ کو ہدایت کی کہ 100 دنوں کے پلان میں تمام اہداف کو بروقت مکمل کریں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔