Time 15 اکتوبر ، 2018
پاکستان

عمران خان کی چھوڑی ہوئی نشست این اے 131 پر خواجہ سعد رفیق کامیاب

ابن سینا اسکول ڈیفنس فیز ون اور امریکن لائس ٹف فیز ون کے نتائج فوری طور پر ہمارے کارکنوں کو دیئے جائیں، سعد رفیق کا مطالبہ  — فوٹو:فائل 

لاہور: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے وزیراعظم عمران خان کی چھوڑی ہوئی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کامیاب ہو گئے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا ریٹرننگ آفسر کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن نےکامیابی حاصل کی ہے، 10 ہزار2 سو سے زائد ووٹوں سے اپنی نشست جیت چکا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج کے مطابق لاہور سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستیں جیت لی ہیں، فیصل آباد اور اٹک کی نشستیں بھی مسلم لیگ ن کے حصے میں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں بھی مسلم لیگ ن کے امیدوار جیت چکے ہیں لیکن شیخ رشید نتائج رکوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کا راستہ نہیں روکا نہیں جانا چاہیے، پاکستان میں توانا اور شفاف جمہوریت کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور جمہوری دائرے میں چلنے والا پاکستان ہمارا خواب ہے۔

وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے  ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حیران ہوں کہ عمران خان صاحب کیسے حکمران ہیں، انہیں تو چاہیے تھا کہ وہ اپوزیشن سے ملتے اور کہتے کہ آئیں مل کر پاکستان کو آگے بڑھائیں۔

سعد رفیق نے مزید کہا کہ عمران خان ہر وقت آستینیں چڑھا کر اپوزیشن سے جھگڑتے ہیں اور وزیراعظم کا کہنا کہ میرا بس چلے تو 50 لوگ جیل میں ہوں جمہوریت کے لیے اچھانہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب "لیول پلینگ فیلڈ" نہ ملے تو قانون کے دائرے میں تنقید کرنا ہمارا حق ہے، کسی پر دباؤ نہیں ڈالا لیکن نتائج میں غیر معمولی تاخیر کی نشاندہی کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔

قبل ازیں خواجہ سعد رفیق کا والٹن روڈ پر کارکنوں سے خطاب میں کہنا تھا کہ انہیں 2 پولنگ اسٹیشنز کا رزلٹ نہیں دیا جارہا ہے اور وہاں ہمارے لوگ انتظار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ نہ سینہ زروری اور نہ ہی دھاندلی چلے گی، اگر نتائج میں ردو بدل کیا گیا تو سخت ترین احتجاج کیا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے موصول نتائج کے مطابق ن لیگ کو این اے 131 میں واضح برتری حاصل ہے لہٰذا لوگوں کے فیصلے کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم نہ کسی کے گلے پڑنا چاہتے ہیں اور نہ کسی سے لڑائی چاہتے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ سارا الیکشن فری نہیں تھا، میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر اور لوگوں کو گرفتار کرکے الیکشن لڑایا گیا۔

سعد رفیق نے کہا کہ پی پی پی، ایم ایم اے اور جمہوری جماعتوں نے ن لیگ کا ساتھ دیا اور سارے عمل کی شفافیت کے لیے ضروری ہے کہ اس فیصلے کو بدلا نہ جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ابن سینا اسکول ڈیفنس فیز ون اور امریکن لائس ٹف فیز ون کے نتائج فوری طور پر ہمارے کارکنوں کو دیئے جائیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے خواجہ سعد رفیق کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی امیدوار کو حق حاصل نہیں کہ الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت کرے۔

ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی فرائض بخوبی سرانجام دے رہا ہے، کسی بھی پارٹی یا امیدوار کا پریشر نہیں لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ عام انتخابات میں اسی حلقے میں سعد رفیق کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کم مارجن سے شکست دی تھی جس پر ن لیگی امیدوار نے دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔

مزید خبریں :