جسٹس قیوم رپورٹ: احسانی مانی نے وسیم اکرم اور دیگر کھلاڑیوں کو کلین چٹ دے دی

— احسان مانی، سابق کرکٹرز محسن حسن خان اور وسیم اکرم  کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے 1990 کی دہائی میں میچ فکسنگ کی تحقیقات کرنے والی جسٹس قیوم رپورٹ میں سابق کپتان وسیم اکرم اور دیگر کھلاڑیوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔

وسیم اکرم کو محسن خان ماضی میں داغ دار کھلاڑی قرار دیتے رہے لیکن اب دونوں نے ایک سال کرکٹ کمیٹی میں کام کرنے پر اتفاق کیا۔

محسن خان نے کہا کہ پی سی بی نے مجھے داغ دار کرکٹرز پر مطمئن کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ جسٹس قیوم صاحب نے کچھ تفصیلات دینے کا وعدہ کیا تھا جو پورا نہیں ہوسکا۔ قیوم رپورٹ میں کئی لوگوں کا ذکر ہوا تھا جس میں سے دو نے انگلینڈ میں کوچنگ کی ہے۔

جمعے کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن ملکوں نے الزام لگایا تھا انہوں نے اپنی پوری تحقیقات کیں انہیں پاکستانی کرکٹرز کے خلاف کچھ نہیں ملا۔

محسن خان سے پوچھا گیا کہ آپ ٹی وی چینلز پر نام لے کر داغ دار کرکٹرز کا ذکر کرتے تھے اب وسیم اکرم کے ساتھ کام کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

محسن خان نے کہا کہ میں نے اسی موقف کی وجہ سے ساڑھے چار سال کام نہیں کیا تھا۔ آج احسان مانی اور سبحان احمدنے وضاحت کی ہے کہ جسٹس قیوم رپورٹ میں مصدقہ باتیں ثابت نہیں ہوسکی ہیں۔میں چیئرمین اور سی او او کی باتیں سن کی 99فیصد قائل ہوگیا ہوں۔

'اصل بات یہ ہے ملزم الگ ہوتا ہے اور مجرم الگ ہوتا ہے۔آج میں مطمین ہوں اور اسی وجہ سےراضی ہوا ہوں کہ وسیم اکرم کے بارے میں باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس لئے میں راضی ہوا ہوں۔ میں خوش قسمت ہوں بورڈ کی خدمت کررہا ہوں۔'

سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ مجھ پر میچ فکسنگ کے غلط الزامات لگائے تھے جس پر مجھے ہمیشہ سے اطمینان تھا کہ میں بے قصور ہوں آج پی سی بی نے مجھے کلین چٹ دے کر مجھے مطمئن کردیا ہے۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا لیکن جس طرح دیگر لوگ سوچ رہے ہیں وہ سوچ میری بہت عرصے سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا مجھے بارہ سال سے لے رہی ہے اس کی وجہ میرا کام ہے۔وسیم اکرم نے کہا کہ ماضی میں مجھ پر تنقید ہوتی رہی ہے اور آئندہ بھی کی جائے گی لیکن میری نیک خواہشات میرے مخالفین کے لئے ہیں۔ یہاں انا کا کوئی کیس نہیں ہے۔ لوگوں نے کہا کہ مجھے کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین ہونا چاہئے تھا لیکن بڑے بڑے ہوتے ہیں۔ میں چیئرمین بنتا اور محسن خان میری نگرانی میں کام کرتے یہ درست نہیں تھا۔ مجھے جو معلوم ہوگا میں رائے ضرور دوں گا۔ سابق ٹیسٹ اوپنر محسن خان ،سابق کپتان وسیم اکرم کو داغ دار کرکٹر قرار دیتے رہے ہیں اور کئی سالوں سےوسیم اکرم اور دیگر کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے میں پیش پیش رہتے تھے۔

یاد رہے کہ جمعے کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں کرکٹ کے معاملات چلانے کے لئے ایک اسطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا سربراہ محسن خان کو مقرر کیا گیا ہے جب کہ وسیم اکرم اس کے رکن ہیں۔

محسن خان کا کہنا ہے کہ ملزم اور مجرم میں فرق ہوتا ہے۔

مزید خبریں :