28 اکتوبر ، 2018
بالی وڈ اداکار سیف علی خان نے بڑھتے ہوئے پاپرازی ٹرینڈ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ لوگ کیسے ان کے دو سالہ بیٹے تیمور علی خان کی زندگی میں دلچسپی رکھ سکتے ہیں۔
بھارتی نیوز سائٹ ہندوستان ٹائمز کے مطابق سیف علی خان نے کہا کہ ’مجھے میڈیا کی مسلسل توجہ پریشان نہیں کرتی، اچھا ہوگا کہ وہ دور رہیں، اگر لوگ تیمور کو پسند کرتے ہیں، میڈیا پسند کرتا ہے تو کوئی بات نہیں لیکن میں کبھی کسی اور کے بچے میں دلچسپی نہیں لیتا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اس لحاظ سے بہتر ہے کہ تیمور کی تصاویر سے لوگ خوش ہوتے ہیں، مسکراتے ہیں لیکن دوسرے نظریئے سے سوچا جائے تو کیوں 2 سالہ بچے کو اتنی توجہ دی جارہی ہے؟ کیوں اس میں ہم اتنی دلچسپی رکھتے ہیں، یہ میری سمجھ سے باہر ہے‘۔
سیف علی خان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں آسانی سے سوشل میڈیا استعمال کرسکتا ہوں لیکن مجھے پسند نہیں، وہاں متعدد خوفناک لوگ موجود ہیں، ہم سب کو اپنی دنیا بنانی چاہیے، میں چیختی ہوئی دنیا کی آواز نہیں ہونا چاہتا یہ پھر عادت بن جاتی ہے جس کی وجہ سے ہم پریشان رہتے ہیں کہ لوگ کیا سوچیں گے‘۔
بالی وڈ اداکار نے کہاکہ ’ہمیں اپنی زندگی اپنے لیے جینی چاہیے، تصویر پوسٹ کرو اور پھر انتظار کرو کہ کس نے لائکس کیا یا نہیں کیا، اس کا کیا مطلب؟
دوسری جانب بالی وڈ فلم نگری میں اس وقت ’می ٹو‘ مہم نے زور پکڑا ہوا ہے اور ایک کے بعد ایک نامور اداکار پر جنسی ہراسانی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
ایسے میں اداکار سیف علی خان کی صاحبزادی سارہ علی خان بھی فلم نگری میں قدم رکھ رہی ہیں جس پر اداکار نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سیف علی خان نے کہا کہ ’کسی میں اتنی ہمت نہیں کے میرے گھر کی خواتین سے الجھے یا انہیں چھیڑے، معاشرہ عدم مساوات پر مبنی ہے، لیکن مجھے پتہ نہیں کیوں ایسا لگتا ہے کہ کوئی میرے گھر کی خواتین سے نہیں الجھے گا، چاہے وہ میری اہلیہ ہو، والدہ ہوں یا پھر میری بیٹی، شاید اس کی وجہ ان کے ارد گرد کی سیکیورٹی ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ ’ ہمیں ان تمام خواتین کی حفاظت کرنی پڑے گی جن کے پاس کوئی تحفظ نہیں اور وہ کمزور ہیں‘۔
سیف علی خان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو وہاں ہونا پڑے گا جہاں عورت اپنے آپ کو محفوظ سمجھے، زیادتی پر فوراً شکایت کرسکے اور پھر اس پر سنجیدگی سے ایکشن لیا جائے‘۔
سیف علی خان نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی می ٹو مہم جاری رہے تاکہ سب کے لیے ماحول خوشگوار ہو۔