پاکستان
Time 30 اکتوبر ، 2018

اعظم سواتی 3 دن میں مستعفی ہوں ورنہ گھر کے باہر دھرنا دیں گے، متاثرہ خاندان


اسلام آباد: اعظم سواتی کے فارم میں گائے گھسنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے مقدمہ واپس لے لیا اور کہا کہ وہ جھگڑے کے مقام پر غلطی سے چلے گئے تھے، اُن کا ملزمان سے سرے سے کوئی جھگڑا ہی نہیں۔

جبکہ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ عدالت نے راضی نامے کا بتا کر ضمانت دے دی، ہمارا کوئی راضی نامہ نہیں ہوا، ہماری عزت پر حملہ کیا گیا، ہم خانہ بدوش نہیں پورا قبیلہ ساتھ کھڑا ہے، یہ کیسی غیر سیاسی پولیس ہے، وزیراعظم سے لے کر نیچے تک سب اس واقعے میں ملوث ہیں۔

متاثرہ خاندان نے مطالبہ کیا ہے کہ اعظم سواتی 3 دن میں استعفیٰ دیں ورنہ اُن کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے۔

قبل ازیں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے اور فریقین کے درمیان مبینہ راضی نامے کے بعد ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی جانب سے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس نے کچھ گرفتاریاں کی تھیں جب کہ اس معاملے پر آئی جی اسلام آباد کا بھی تبادلہ کیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے تبادلے کا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا۔

عثمان سواتی کی میڈیا سے گفتگو

ملزمان کی ضمانت کے بعد وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی سے صحافی نے سوال کیا کہ کن بنیادوں پر صلح ہوئی؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ انتہائی سادہ معاملہ ہے، دو فیمیلیز کا آپس میں جھگڑا ہواہے، ایک ہمارے ملازمین کی فیملی تھی دوسرے یہ لوگ تھے، اس معاملے میں اعظم سواتی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

عثمان سواتی نے کہا کہ تھانے میں میری درخواست اس وجہ سے درج ہوئی کہ میں موقع پر پہنچا تھا، لڑائی جھگڑے سے میرا تعلق ہے اور نہ میرے خاندان کا ہے، مجھ سے غلطی یہ ہوئی کہ میں درخواست گزار بن گیا ملازمین کو آگے نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جو کیس چل رہا ہے اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں، ان لوگوں کے عدالت میں دیے گئے بیانات سامنے آجائیں گے۔

کوئی صلح نامہ ہوا نہ ہوگا، اعظم سواتی تین دن میں استعفیٰ دیں، متاثرہ خاندان

علاوہ ازیں متاثرہ خاندان کے رشتے داروں نے پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ اعظم سواتی کیخلاف ایکشن لیں۔

متاثرہ خاندان کے سربراہ کے بھائی عبداللہ نے کہا کہ میرے بھائی کے پاس گھر میں دروازے لگانے اور بچوں کو کپڑے دلوانے کے لیے پیسے نہیں وہ اسلحہ کہاں سے خریدے گا؟

نیازمحمد کے بھائی عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ 'میری بھابھی کے بال نوچے گئے، میرے بھائی کے گھر پر حملہ کیا گیا، میرے بھائی پر کس قانون کے تحت مقدمہ درج کیا؟ ہمارے علاقے کا رواج ہے مرد لڑتے ہیں خواتین پر ہاتھ نہیں اٹھاتے'۔

عبداللہ نے مزید کہا کہ 'میرے بھائی کے بچوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، میرے بھائی کے بچوں کے چہرے پر زخم کا نشان موجود ہے'۔

متاثرہ خاندان کے رشتے داروں نے مزید کہا کہ کوئی صلح نامہ ہوا، نہ ہوگا، اگر کوئی صلح نامے کی بات کرتا ہے تو وہ جھوٹ ہے۔ اعظم سواتی کو 3 دن کا وقت دیتے ہیں وہ مستعفی نہ ہوئے تو ان کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ اعظم سواتی کی رکنیت معطل کریں، ہماری بے گناہ خواتین کو جیل میں ڈالا گیا، وزیراعظم سے لے کر نیچے تک سب اس واقعہ میں ملوث ہیں۔

مزید خبریں :