پاکستان
Time 30 اکتوبر ، 2018

برطانوی نژاد پاکستانی بچے کا اغوا،قتل: والدین کی چیف جسٹس، وزیراعظم سےانصاف کی اپیل


فیصل آباد: 2014 میں فیصل آباد میں تاوان کے لیے اغوا کے بعد قتل کیے گئے ساڑھے 3 سالہ برطانوی نژاد پاکستانی بچے شہریار کے والدین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور وزیراعظم عمران خان سے انصاف اور مدد کی اپیل کردی۔

واضح رہے کہ 2014 میں معصوم شہریار کو تاوان کے لیے اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

شہریار کے والد نے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں پکڑوایا اور ملزمان نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کرلیا، جس کے بعد بچے کے اغوا اور قتل کا مقدمہ چار سال سے مقامی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

شہریار کے والد کے مطابق ان کے بیٹے کو اگست 2014 میں ڈی ٹائپ کالونی فیصل آباد سے اشرف ببی نامی گینگسڑ نے تاوان کے لیے اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا تھا۔

شہریار کے والدین کیس کی سماعت کے لیے برطانیہ سے بار بار پاکستان کے سفر پر مجبور ہیں—۔جیو نیوز اسکرین گریب

والد کے مطابق ساڑھے چار سال سے کیس فیصل آباد کی سیسشن کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، میں سماعت کے لیے لندن سے فیصل آباد آتا ہوں، اب تک 91 پیشیاں ہوچکی ہیں اور 9 جج بدل چکے ہیں لیکن ہمیں انصاف نہیں مل رہا۔

ننھے شہریار کے ساتھ ہونے والے ظلم پر غمزدہ ماں جلد ازجلد ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہیں۔

برطانیہ سے بار بار پاکستان کے سفر پر مجبور شہریار کے والدین نے چیف حسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ کیس کی کارروائی میں تیزی لاکر انہیں انصاف دیا جائے۔

دوسری جانب 60 برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بھی فیصل آباد میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے برطانوی نژاد پاکستانی بچے شہریار کے ملزمان کے کیفر کردار تک نہ پہنچائے جانے پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے۔

مزید خبریں :