پاکستان
Time 13 نومبر ، 2018

بے نامی اکاؤنٹس کو پارٹی سے جوڑنے پر پیپلزپارٹی رہنما ناراض

 پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے: قمر زمان کائرہ_ فائل فوٹو

کراچی: بے نامی اکاؤنٹس کو پیپلزپارٹی سے منسلک کرنے پر پارٹی رہنماؤں نے ناراضی کا اظہار کردیا۔

اکاؤنٹس کو پیپلزپارٹی کے ساتھ جوڑنا زیادتی: کائرہ

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کو پیپلزپارٹی کے ساتھ جوڑنا زیادتی ہے، آصف زرداری کا امیج خراب کرنے کی کوشش ہورہی ہے، ان کے خلاف کیسز پہلے بھی بنے جس میں نہ ماضی میں کچھ نکلا نہ اب کچھ ہے لہٰذا پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔

فالودہ والے کے اکاؤنٹس پیپلزپارٹی سے جوڑے جاتے ہیں: ناصر شاہ

دوسری جانب کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما ناصر شاہ کاکہنا تھا کہ فالودہ والے کے اکاؤنٹس پیپلزپارٹی سے جوڑے جاتے ہیں، جن کے نام پر اکاؤنٹس ہیں قصور ان کا نہیں بینکوں کا ہے، ایک عجیب سا تاثر پیش کیا جارہا ہے لیکن ہم ڈرے نہیں، ہمیں انصاف کی امید ہے۔

ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کرنے کو کچھ نہیں تو کہتے ہیں احتساب کریں گے، پیپلزپارٹی احتساب چاہتی ہے۔

بے نامی اکاونٹ کو نام جہانگیر ترین نے دیا: مرتضیٰ وہاب

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سوئس اکاونٹس کے بارے میں پتا نہیں کب سے باتیں ہورہی ہیں، منی لانڈرنگ کے معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، حکومت باتیں نہ کرے عملی طور پر کام کرے۔

انہوں نے کہاکہ ہر بےنامی اکاؤنٹ کو پی پی پی سے جوڑنا درست بات نہیں ہے، بے نامی اکاونٹ کو نام جہانگیر ترین نے دیا ہے لہذا خان صاحب اور اُن کے حواریوں سے بھی سوال ہونا چاہیے۔ 

جعلی بینک اکاؤنٹس کا پسِ منظر

ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔

ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکاؤنٹس' کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔

اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔

منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔

اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :