Time 20 نومبر ، 2018
پاکستان

سپریم کورٹ کی منرل واٹر کمپنیوں کو خامیاں دور کرنے کیلئے 10 روز کی مہلت

چیف جسٹس نے خصوصی طور پر زیر زمین پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی: فائل فوٹو

لاہور: سپریم کورٹ نے منرل واٹر کمپنیوں کو دس روز میں اپنی خامیاں دور کرنے کی ہدایت دے دی۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان نے  خصوصی طور پر زیر زمین پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے مضر صحت پانی پر ایک کمپنی کا پلانٹ سیل کرنے کا حکم دے دیا جب کہ نجی کمپنیوں کو خامیاں دور کرنے کے لیے دس روز کی مہلت دی ہے۔

سپریم کورٹ نے عدالتی کمیشن کو ملک بھر کی پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کی انسپکشن کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ یہ لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، جھوٹ بول کر آلودہ پانی پلارہے ہیں، شہری بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔

اس موقع پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ڈیڑھ لیٹر پانی کی بوتل پر پیکنگ سمیت 8 روپے 79 پیسے لاگت آتی ہے۔

رپورٹ پر جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ عدالت پانی کی قیمت کم کرنے پر غور کررہی ہے، شہریوں کی زندگی کا معاملہ ہے، منرل واٹر بتاکر جھوٹ بول کر پانی پلارہے ہیں، عدالت سخت کارروائی کرے گی، جب تک بڑے آدمی کو ہاتھ نہیں پڑے گا درست کام نہیں کریں گے۔

مزید خبریں :