27 نومبر ، 2018
وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے سے قبل اور بعد میں بھی عوام سے کئی وعدے کیے تھے اور حکومت کے پہلے 100 روز میں ہی تبدیلی لانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وزیراعظم کے ان وعدوں میں کرپشن کے خاتمے، طرز حکمرانی میں بہتری لانے، تعلیمی نظام میں بہتری، بیرون ملک منتقل ہونے والے پاکستانی پیسے کی واپسی کے علاوہ کفایت شعاری مہم کے ذریعے عوام کا پیسہ بچانے جیسے وعدے شامل تھے۔
تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق اقتدار کے 100 روز کے دوران ان میں سے کچھ کام کیے بھی، جبکہ کچھ پر عملدرآمد ہونا باقی ہے۔
حکومت کے 100 روز مکمل ہونے پر جیو کی جانب سے ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ #my100days (مائی ہنڈریڈ ڈیز) بنایا گیا، جس میں عوام سے حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے پوچھا گیا۔
اس حوالے سے صارفین کے ملے جلے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔
ماہو نامی ایک صارف لکھتی ہیں، ’میری آدھی تنخواہ پیٹرول میں سڑ جاتی ہے، میرے گھر میں جو دودھ آتا ہے اس کی قیمت 700 روپے سے بڑھ گئی ہے، میرا ڈیجیٹل چالان اُس دن ہوا جس دن میں گھر سے ہی باہر نہیں نکلی تھی،‘۔
بعدازاں انہوں نے قہقہہ لگا کر کہا کہ میرے روز و شب زبردست جارہے ہیں۔
نعمان نامی صارف نے لکھا کہ ’مجھے 99 مسائل ملے لیکن نیا پاکستان کہیں نظر نہیں آیا‘۔
آئرلینڈ سے میری نامی خاتون صارف لکھتی ہیں کہ 'پہلے روز سے 100 دن تک میں نے ہر روز وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنے کے لیے ٹوئٹ کیا ہے، یہ دیکھ کر واقعی بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان ایک اچھی حکومت کی زیر نگرانی ترقی کر رہا ہے اور وہ جلد ہی اپنی اصل طاقت حاصل کرلے گا‘۔
انہوں نے اپنی ٹوئیٹ کے آخر میں لکھا کہ ’آئرلینڈ کی طرف سے پاکستان زندہ باد!‘۔
زپالے نامی ایک صارف لکھتے ہیں کہ’ پورے اخلاقی کوڈ کو تبدیل کرنا پی ٹی آئی کی سب سے زبردست کامیابی ہے، جب سے وہ اقتدار میں آئی ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’بدعنوان، چالاکی اور چوری ناقابل قبول ہے، ہمارا معیار بلند ہے اور یہی سب سے بڑی بات ہے‘۔
ایک اور صارف امین انصاری لکھتے ہیں کہ ’100 دن کافی متاثر کن رہے، امید ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ ہم درست سمت میں بڑھ رہے ہیں‘۔
اسی طرح مدثر نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’میرے 100 دن 35 برسوں سے زیادہ بہتر ہیں‘۔