14 دسمبر ، 2018
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گھریلو صارفین اور صنعتی یونٹس کی گیس بندش فوری ختم کی جائے۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں سندھ میں گیس سپلائی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کی گیس پر جو بجلی پیدا ہوتی ہے اس کا فائدہ سندھ کو بھی ملنا چاہیے۔
انہوں نے وفاقی وزیر پیٹرولیم سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں گھریلو صارفین اور صنعتی یونٹس کی گیس بندش فوری ختم کی جائیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت 8522 کنیکشنز سوئی سدرن گیس کمپنی کے پاس زیر التوا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اوگرا میں چیئرمین اور تین ممبران سب وفاق سے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین وفاق سے اور ہر صوبے سے ایک ممبر ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ خام تیل پر ایکسائیر ڈیوٹی تیل کے کنووں کے ہیڈ پر لگائی جاتی ہے، یہ ڈیوٹی وفاق وصول کرتا ہے، یہ صوبوں کو براہ راست دی جائے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کا کہنا تھا کہ جاننا چاہتے تھے کہ صوبے کیا چاہتے ہیں، مختلف بورڈز میں صوبوں کی نمائندگی نہیں ہے۔
ملاقات میں او جی ڈی سی ایل، ایس ایس جی سی ایس این جی سی اور دیگر کمپنیوں میں صوبوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ حکومت ایک کمیٹی بنائے جو وزارت پیٹرولیم کی کمیٹی کے ساتھ بیٹھک کرے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کی تجاویز سی سی آئی میں پیش کی جائیں گی، کیپٹو پاور کا مقصد مقامی ضروریات پورا کرنا ہے، اس لئےگیس فراہم کی جائے۔