18 دسمبر ، 2018
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کے بڑے تعلیمی اداروں میں 75 فیصد طالبات اور 45 فیصد طلبا آئس کرسٹل کا نشہ کرتے ہیں۔
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے اسلام آباد پولیس لائنز میں بچوں کے تحفظ سے متعلق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں طلبا و طالبات کی جانب سے نشے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے۔
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے بڑے نامی گرامی تعلیمی اداروں کا سروے کرایا گیا تو پتہ چلا کہ 75 فیصد طالبات اور 45 فیصد طلبا آئس کرسٹل کا نشہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ آئس کرسٹل ایک ٹافی کی طرح ہے، والدین کو بھی پتہ نہیں چلتا کہ کیا چیز ہے لیکن اب انہیں آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی۔
شہریار آفریدی نے پولیس سمیت دیگر اداروں کے اندر منشیات فروشوں کی پشت پناہی کرنے والوں کی موجودگی کا انکشاف بھی کیا۔
وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی آئندہ نسل کا احساس کرنا ہو گا، منشیات فروشوں اور قبضہ مافیا کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔
انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب اداروں میں موجود کالی بھیڑیں کسی صورت بھی بچ نہیں پائیں گی۔
وفاقی دارالحکومت میں 1400 سے زائد اسکول ہیں جہاں لاکھوں طالبعلم پڑھتے ہیں، اگر وزیر مملکت داخلہ کے انکشافات کو مد نظر رکھا جائے تو پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ ہمارے بچے، ہمارا مستقبل، کس طرح داؤ پر لگایا جا رہا ہے اور اسےکب محفوظ بنایا جائے گا۔