گائے کے گوبر سے بجلی بنانا ہوا ممکن، بسیں بھی چلائے جانے کا امکان موجود

کراچی کے علاقے پپری کے ایک فارم میں موجود نظام سے گوبر سے حاصل ہونے والی گیس کی مدد سے بھاری بھرکم جنریٹرز چلائے جارہے ہیں— فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب

گائے کے گوبر سے گیس اور بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور اب نہ صرف اس سے لائٹس، اے سی ، پنکھے اور دودھ نکالنے کی مشینیں چلائی جا رہی ہیں بلکہ بسیں چلانے کا بھی امکان موجود ہے۔

80 کی دہائی میں پاکستان ٹیلی وژن کے ایک ڈرامے کے ڈائیلاگ کو مذاق سمجھا جاتا تھا لیکن اب پاکستان میں گائے تو گائے اسکا فضلہ بھی اہم ہے، گوبر سے گیس اور بجلی پیدا ہورہی ہے۔


کراچی کے علاقے پپری کے ایک فارم میں موجود نظام سے گوبر کی ایک ٹرالی، پانی میں اچھی طرح ملا کر ایک پکے گڑھے میں ڈالی جاتی ہے اور اس گڑھے سے گوبر باہر آجاتا ہے جبکہ پکے گڑھے کے اوپر گیس جمع ہو جاتی ہے، گیس پائپس سے گیس ٹینک میں جاتی ہے اور پھراس گیس سےبھاری جنریٹرز چل جاتے ہیں۔

ایک ٹرالی سے تقریبا 20 گھنٹے 50 کے وی اے کے بھاری جنریٹرز چلتے رہتے ہیں، عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ کہاں گائے کا گوبر اور کہاں بجلی۔

بائیو گیس کے ماہر اعجاز حسین کے مطابق اس گیس سے سلفر نکالنے کا آلہ چند ہزار میں دستیاب ہوتا ہے جسے لگایا جائے تو حاصل شدہ گیس سے باآسانی سی این جی بنائی جاسکتی ہے جس سے بسیں بھی چلائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں یہ تجربہ شروع کیا جا چکا ہے۔

مزید خبریں :