09 جنوری ، 2019
اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل محمد عارف ملک کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا زیادہ سے زیادہ استعمال 4 سے 5 فیصد ہی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل عارف ملک کا کہنا تھا کہ منشیات ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس میں پانچ ریجنل ہیڈ کوارٹرز ہیں اور ہمارے اہلکار ڈرائی پورٹس اینڈ سی پورٹس پر بھی تعینات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا زیادہ سے زیادہ استعمال چار سے پانچ فیصد ہے، اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات کی مدد سے درست اعداد و شمار کے حصول کیلئے ایک سروے کیا جا رہا ہے۔
میجر جنرل عارف ملک کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 1184 مقدمات درج کرکے 1300 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 100 ٹن منشیات برآمد کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر بھی 31 آپریشن کیے گئے جن میں 78 افراد کو گرفتار کر کے 15 ہزار 4 سو 94 میڑک ٹن منشیات برآمد کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 2001 سے پوست سے پاک ملک قرار دیئے گئے ہیں، افغانستان میں 6400 میڑک ٹن منشیات پیدا ہوتی ہے اور افیون کے ذریعے 300 میڑک ٹن ہیروئن بنائی جاتی ہے۔
ڈی جی اے این ایف نے کہا کہ پاکستان میں ابھی تک ایک کیس بھی ایسا نہیں ملا کہ منشیات کا پیسہ دہشت گردی میں استعمال ہو لیکن افغانستان میں کچھ حد تک ایسا ہے کہ وہاں منشیات کا پیسہ دہشت گرد گروپوں تک جاتا ہے۔