پاکستان
Time 14 جنوری ، 2019

بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادیں: ایف بی آر سے ایک ماہ میں پیشرفت رپورٹ طلب

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی: فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانیوں کے اکاؤنٹس اور جائیدادوں سے متعلق مزید پیشرفت رپورٹ ایک ماہ میں طلب کرلی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پاکستانیوں کے بیرون ملک بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر آڈٹ اور ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

ممبر آڈٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے 895 لوگوں کا ڈیٹا دیا تھا، 1365 جائیدادوں کے بارے میں بتایا گیا تھا، اب تک 270 ملین سے زائد کی ریکوری ہوئی ہے اور 768 ملین روپے ریکوری کی توقع ہے۔

ممبر آڈٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 360 لوگوں نے 484 جائیدادوں پر ایمنسٹی لی ہے، کچھ لوگوں نے کرایہ ظاہر نہیں کیا۔

اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کام بہت سست روی کا شکار ہے،آپ نے ایکشن لینا ہے، آپ لوگوں کے پاس تو سارا ڈیٹا ہوتا ہے، آپ کو تو گھنٹوں میں ایکشن لینا چاہیے تھا، لوگوں کو نوٹس دیں۔

ممبر آڈٹ نے کہاکہ 157 لوگ ہمارے پاس نہیں آئے، لوگوں کی جائیدادوں کے لیے دبئی حکومت کو لکھا ہے، 579 افراد میں سے 316 نے ایمنسٹی سے فائدہ اٹھایا۔

ممبر آڈٹ نے مزید بتایا کہ جس طرح علیمہ خان نے جائیداد ظاہر کی ہے اس طرح کے اور بھی کیسز سامنے آئے ہیں۔

ممبر آڈٹ کی بریفنگ کے بعد عدالت نے ایک ماہ میں مزید پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی

مزید خبریں :