24 جنوری ، 2019
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہےکہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کرتاپور راہداری پر بھارت سے مذاکرات سے متعلق بتایا کہ پاکستان نے راہداری معاہدے کا ڈرافٹ بھارت کے ساتھ شیئر کیا، پاکستان نے اپنا فوکل پرسن مقرر کیا اور بھارت کو بات چیت کے لیے دعوت دی لیکن بھارت اس معاملے میں بچگانہ حرکتیں کررہا ہے، اس نے ہمارے جواب پر دو تاریخیں دیں، ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا۔
مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کے ساتھ بھی کشمیر کا معاملہ اٹھایا ہے۔
امریکی سینیٹر کے دورہ پاکستان سے متعلق ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات کی بات کی ہے، اس کا فی الحال کوئی تاریخ یا شیڈول نہیں ہے، ایسی ملاقاتوں کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں۔
افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پاکستان اور قطر امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ فراہم کررہے ہیں، افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔
آسیہ بی بی سے متعلق سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کی اپیل میں اگر بریت ہو تو اس کے باہر جانے پر کوئی پابندی نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں داعش کے موجودگی سے انکار کیا جب کہ سانحہ ساہیوال سے متعلق سوال پر کہا کہ اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب بہتر بتا سکتا ہے۔