Time 29 جنوری ، 2019
پاکستان

انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران فاروق کیس روکنے کی ایف آئی اے کی استدعا مسترد

فائل فوٹو: عمران فاروق

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل روکنے کی ایف آئی اے کی استدعا مسترد کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں وفاق کی طرف سے اٹارنی جنرل انور منصور عدالت میں پیش ہوئے۔

اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ایف آئی اے کی برطانیہ سے مزید شواہد اکٹھا کرنے کی درخواست مسترد کی ہے، ٹرائل کورٹ نے درخواست مسترد کرنے کیلئے ہائیکورٹ کی جانب سے کیس مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن کو جواز بنایا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ ٹرائل کورٹ ڈیڈ لائن سے متاثر ہوئے بغیر ایف آئی اے کی درخواست سنے۔

عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو بھی حکم دیا کہ عدالت ایف آئی اے کی درخواست کو دوبارہ سن کر میرٹ پر فیصلہ کرے۔

ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی مقدمے میں مزید شواہد اکٹھے کرنے کی درخواست بھی نمٹا دی۔

عمران فاروق قتل کیس

50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق پر16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے قریب اقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

کیس میں محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جب کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت ہو چکی ہے۔

مزید خبریں :