13 فروری ، 2019
کراچی: شہر قائد میں انسداد تجاوزات آپریشن کے باعث کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ( کے ایم سی ) کے متاثرہ دکانداروں کو متبادل دکانیں الاٹ کردی گئیں۔
کے ایم سی بلڈنگ میں دکانوں کی تقسیم کے لیے قرعہ اندازی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران کے ایم سی کے 1445 دکانداروں کو کرائے پر متبادل جگہ پر دکانوں کے کاغذات تقسیم کیے گئے۔
کے ایم سی اپنے کرایہ داروں کو 7 مختلف مارکیٹوں میں دکانیں دے رہی ہے، لائنز ایریا کی شہاب الدین مارکیٹ میں 352 متبادل دکانیں دی جارہی ہیں، اسی طرح فریئر روڈ مارکیٹ میں 68 دکانداروں کو منتقل کیا جائے گا۔
پی آئی ڈی سی مارکیٹ سے ملحقہ پلاٹ پر 315 دکانداروں کو جگہ دی جائے گی جب کہ سولجر بازار مارکیٹ میں متاثرین کو 100 دکانیں کرائے پر دی جائیں گی۔
انسداد تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو لیاری کی کھڈا مارکیٹ سے متصل کے ایم سی زمین پر 484 دکانیں، ناظم آباد 2 نمبر میں 35 دکانیں اور پی آئی ڈی سی مارکیٹ سے ملحقہ پلاٹ پر 315 دکانداروں کو جگہ دی جائے گی۔
اسی طرح متاثرین کو رنچھوڑ لائن بیف مارکیٹ میں 54 اور سبزی مارکیٹ میں 37 اسٹال دیے جائیں گے۔
متاثرین کو دکانوں کی الاٹمنٹ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمنر کراچی افتخار احمد شلوانی نے کہا کہ انسداد تجاوزات کارروائی کے متاثرین کو متبادل دینےکو کہا تھا اور متاثرین سے کیے گئے وعدے آج سے پورےکیے جارہے ہیں۔
اس موقع پر میئر وسیم اختر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ وزیر اعلی سندھ اور لوکل گورنمنٹ کی رہنمائی ساتھ ہے، عدالت نے سندھ حکومت کو متاثرین کو متبادل دکانیں دینے کی ذمےداری دی تھی۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف صدر کے علاقے میں کامیاب کارروائی کی ہے، دوسرے مرحلے میں لوگوں کو متبادل جگہ دے رہے ہیں، کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو اس لیے قرعہ اندازی کر رہے ہیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ ماضی میں کے ایم سی سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب متاثرین مستقل دکانیں ملنے جارہی ہیں، اب اس جگہ پر تجاوزات نہیں ہوگی جب کہ بورڈ آف ریونیو کے ذریعے اور جگہ نکال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن سے کے ایم سی کو بھی نقصان ہوا اور کارروائی سے ہمارے ووٹرز بھی ناراض ہوئے۔