مودی کے بھارت کا مستقبل کیا؟

بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنی ساکھ بچانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔بھارت میں یہ بیانیہ مقبول ہورہا ہے کہ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت نہیں کرتا وہ غدار ہے۔بیرونی دنیا کے بعد اب بھارت کے اندر بھی پی جے پی کو انتہاپسند جنونی ٹولہ تصور کیا جانے لگا ہے۔

موجودہ بھارتی حکومت کی کشمیر میں انتہائی ظالمانہ پالیسی نے عالمی دنیا میں بھارتی امیج خراب کردیا ہے۔بھارت کے اندر یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ کشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں فوج کیوں موجود ہے مسئلہ کشمیر کو اب حل ہونا چاہیے۔انتخابات سے قبل سرحدوں اور روایتی حریف سے جارحانہ رویہ اختیار کرکے دونوں ممالک کو انتہائی کشیدگی کے بعد جنگ کے بگل بجادینے کی مودی پالیسی بھی ناکامی کا منہ دیکھ چکی۔

ایسے میں بھارت کے اندرونی حلقوں میں نریندر مودی کی حکومت کے خلاف جذبات بڑھ گئے ہیں ۔مودی سرکار پلوامہ میں فوجی قافلے پر حملے کو کسی طرح بھی پاکستان سے نہ جوڑ پائی جس کے بعد بھارت میں یہ بات بھی تقویت پکڑ رہی ہے کہ پلوامہ واقعے میں پی جے پی ملوث ہے۔دوسری جانب بھارتی فوج کے ظلم پر کشمیر کی تحریک آزادی میں نئی توانائی پیدا ہورہی ہے جو بھارت کی مختلف ریاستوں میں چلنے والی حقوق اور خودمختاری کی تحریکوں کو تقویت دے رہی ہے ۔

عوام میں بھارتی فورسز اور فوجیوں کی ہلاکتوں پر نریندر مودی اور پی جے پی کے خلاف اشتعال پھیل رہا ہے۔بھارتی دانشور، جج، ریٹائرڈ فوجی افسران، فوجی جوان اور عام آدمی بھی نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کے خلاف بات کررہا ہے ۔بی جے پی کی حکومت کے دباو پر انڈین آرمی ،بھارتی فضائیہ اور بحریہ کے غیر مقبول ایڈونچر جس میں پائلٹوں سمیت درجنوں فوجی ہلاک ہوئے اور آبدوز پکڑی گئی ہے اس پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

ایسے میں بھارتی میڈیا کے جنگی جنون کو سنجیدہ طبقے نے آڑھے ہاتھوں لےلیا ۔ بھارت میں پاکستان کی خطے میں طاقت ، اہمیت اور ضرورت کو جاننے والے سنجیدہ طبقے نےبھارتی حکومت کے جنونی ایڈونچر اور منہ کی کھانے پر اسے سخت ناپسند کیاہے ساتھ ہی بھارتی میڈیا پر بیٹھ کر میڈیا پر کڑی تنقید کی ہے۔

بھارتی دانشوروں نے یہاں تک پیغام دے دیا کہ دو تین ماہ کے لئے بھارتی عوام بھارتی نیوز چینلز کو نہ سنیں نہ دیکھیں تو ان کی ذہنی حالت بہتر رہے گی ۔دوسری جانب بھارتی فورسز میں مایوسی کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔پاکستان کی جانب سے رہا کئے جانے والے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کے ساتھ بھارتی ایجنسی اور حکومت کے کئے جانے والےہتک آمیز سلوک سے نہ صرف فوجی افسران بلکہ عام فوجی کا بھی حوصلہ توڑ دیا ہے۔

کئی فوجیوں نے اپنی موبائل ریکارڈنگ پر رویے،کم تنخواہوں اور بھارتی سیاستدانوں کی عیاشیوں کی داستانیں سنادی ہیں ۔ بھارت کے سیاسی، سماجی اور دانشور حلقے کشمیر میں مظالم کو تسلیم کرنے لگے ہیں اوربھارت میں ماضی میں ہونے والی دہشت گردی جس میں حکومتیں پاکستان پر الزام تھوپتی رہی ہیں انہیں بھی بی جے پی کی انتخابی کامیابی کے لئے انتہاپسندانہ کاروائی کے تناظر میں دیکھنے لگے ہیں۔

بھارتی دانشور اورسیاسی ، سماجی اور دفاعی امور کے ماہرین اس بات کو مان رہے ہیں کہ مودی کی بھارتی حکومت نہ صرف جنگی جنون بڑھارہی ہے بلکہ پورے بھارت کو انتہاپسندانہ اور مذہبی جنونیت کی طرف دھکیل رہی ہے جب کہ پاکستان اپنی بہترین خارجہ اور دفاعی پالیسی کے باعث دنیا بھر میں اپنا قد اونچا کررہا ہے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔