Time 31 مارچ ، 2019
پاکستان

ڈرہے 'نیا پاکستان' والے کہیں کرنسی سے قائداعظم کی تصویر نا نکال دیں: خورشید شاہ

میں نہیں مانتا اس وقت پاکستان میں کوئی جمہوریت ہے، کسی کی خواہش پر جمہوریت نہیں چل سکتی، رہنما پیپلز پارٹی۔ فوٹو: فائل

سکھر: پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ 'نیا پاکستان' والےکہیں کرنسی سے قائداعظم کی تصویر نا نکال دیں، 2008 سے 2013 تک ماڈل اور بہترین حکومت تھی۔

سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آپ 'بینظیر انکم سپورٹ پروگرام' سے بینظیر بھٹو کا نام نکالنا چاہتے ہو، اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ 'محترمہ بینظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کے لیے نہیں ملک کے لیے قربانی دی، عمران خان تم بینظیر کا نام ہٹانا چاہتے ہو مگر لوگوں کے دلوں سے کیسے نام ہٹاؤ گے، جو تاریخ خون سے لکھی جائے اس کا نام پانی سے نہیں مٹایا جاسکتا'۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ ڈکٹیٹر بننا چاہتے ہیں تو صدام حسین کی طرح وردی پہن کر صدر بن جائیں، عمران خان تم اپناکام کرو ہم اپنا کام کریں گے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کہتی ہے آؤ بات کرو مہنگائی ہے، لوڈشیڈنگ ہے اور عمران خان کہتے ہیں میں نہیں کروں گا، غلط پالیسیوں کےباعث مہنگائی کا عذاب ہمارےگلے میں ہے، حکومت بتائے 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ایک لاکھ 70 ہزار خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا۔

خورشید شاہ نے دعویٰ کیا کہ 2008 سے 2013 تک ماڈل اور بہترین حکومت تھی، اعداد و شمار کے ساتھ بات کرتا ہوں، کوئی مائی کا لعل آئے چیلنج کرے، میں جواب دوں گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹم بم بنا کر سرحدوں کی حفاظت کا اعلان کیا اور شہید بے نظیر بھٹو نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دی، کوئی دشمن ملک پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

خورشید شاہ نے کہا 'میں نہیں مانتا اس وقت پاکستان میں کوئی جمہوریت ہے، کسی کی خواہش پر جمہوریت نہیں چل سکتی'۔

مزید خبریں :