Time 18 اپریل ، 2019
پاکستان

وزیر خزانہ اسد عمر مستعفی، کابینہ کا حصہ نہ رہنے کا بھی فیصلہ


اسلام آباد: اسد عمر نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

وزیر خزانہ اسد عمر کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق خبریں پچھلے دنوں سرگرم تھیں تاہم اب اسد عمر نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کہا کہ وہ کابینہ کا حصہ نہیں رہیں گے۔ 

اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کابینہ سے الگ ہونے کی تصدیق کی۔

پریس کانفرنس میں اسد عمر نے بتایا کہ وزیراعظم نے انہیں وزارت خزانہ کی بجائے توانائی کا قلمدان سونپنے کی خواہش ظاہر کی، آج صبح ملاقات میں کابینہ سے علیحدگی پر وزیراعظم کی تائید حاصل کی، کابینہ سے الگ ہونے کا مقصد یہ نہیں کہ عمران خان یا ان کے نئے پاکستان کے وژن کو سپورٹ کرنے کے لیے دستیاب نہیں ہوں گا، تحریک انصاف اور عمران خان کیلئے ہمیشہ دستیاب رہوں گا۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 7 سال پہلے تحریک انصاف میں شامل ہوا یہ سفر بہت اچھا رہا، اس سفر میں مشکل اور اچھے حالات بھی دیکھے، کچھ ایسا کرنے کی کوشش کی جس سے ملک کی بہتری ہوسکے۔

اسد عمر نے تحریک انصاف اور اپنے حلقے کے عوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ ملک کی بہتری چاہتے ہیں۔

کابینہ میں رد و بدل کا اعلان آج رات یا کل صبح تک ہوجائیگا: اسد عمر

اسد عمر نے بتایا کہ وزیراعظم کابینہ میں ردو بدل کرنے جارہے ہیں جس کا اعلان آج رات یا کل صبح تک کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس وقت الیکشن ہوا اس وقت معیشت جہاں کھڑی تھی وہ پاکستان کی تاریخ کے خطرناک ترین لمحات تھے، ہم نے اس صورتحال میں مشکل فیصلے کیے جس سے بہتری آئی لیکن ابھی ایسا نہیں ہےکہ معیشت کے اس وقت بہت اچھے حالات ہیں، نیا وزیر خزانہ بھی ایک مشکل معیشت سنبھالے گا، اس وقت وزیراعظم کے بعد سب سے مشکل پوزیشن وزیر خزانہ کی ہے، امید کرتا ہوں نئے آنے والے وزیر خزانہ کو تعاون حاصل ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی شک نہیں ہے ہم بہتری کی طرف جارہے ہیں، ہماری معیشت میں بہت جان ہے بس مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے، اگر جلد بازی کری تو کھائی میں گرنے کا خطرہ ہے۔

اگلے تین ماہ میں دودھ شہد کی نہریں نہیں بہیں گی: سابق وزیر خزانہ

اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو بھی مشکل فیصلے ہوں گے ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ اگلے تین ماہ میں معجزے ہوں گے اور دودھ شہد کی نہریں بہیں گی۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام تاخیر کا شکار ہے اس پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے، اسی وجہ سے آئندہ بجٹ مشکل ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے بعد بھی امید ہے پی ٹی آئی مضبوط ہوگی، میں سازشوں کے لیے نہیں آیا تھا معیشت کے لیے اپنا کردار ادا کرنے آیا تھا، جن کا کام سازشیں کرنا ہے وہ کرتے رہیں، میں معیشت میں اپنا حصہ ڈالنے آیا تھا، مجھے ایسی چیزوں سے کوئی دلچسپی نہیں رہی، کپتان نے میرا کردار تبدیل کرنا چاہا جس پر ان سے اجازت لے لی ہے لیکن انہیں سپورٹ کرتا رہوں گا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کے عوام کا کچومر نکالنے کے لیے تیار نہیں تھا اور وہ کرکے دکھایا، ہم نے بہت بہتر شرائط پر آئی ایم ایف کا پیکج لیا ہے، جو معاہدہ آئی ایم ایف نے سامنے رکھا تھا جسے ہم نے منظور نہیں کیا اس معاہدے اور آج کے معاہدے میں بہت فرق ہے۔

میں پاکستان کے عوام کا کچومر نکالنے کے لیے تیار نہیں تھا: اسد عمر

انہوں نے کہا کہ آج بھی یقین رکھتا ہوں نیا پاکستان بنے گا، عمران خان اس کو لیڈ کریں گے، پی ٹی آئی میں آتے وقت وزارت لینے کی کوئی شرط نہیں رکھی تھی، نئے پاکستان بنانے کی خواہش اور بہتر پاکستان کے لیے میری خدمات کرسی پر منحصر نہیں لہٰذا تحریک انصاف کو نہیں چھوڑ رہا۔

ماضی میں وزارت سے علیحدہ کیے جانے کی خبروں کی تردید سے متعلق سوال پر اسد عمر نے کہا کہ مجھے وزارت سے علیحدہ کرنے کی بات کل رات پہلی مرتبہ مجھ سے کی گئی تھی، وزیراعظم کے ذہن میں اس سے بہتر چیز ہوسکتی ہے اس لیے وہ کچھ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی، (ن) لیگ اور ہمارے پہلے 8 ماہ نکال کر سامنے رکھ لیں، ہمیں جو بحران ملا اس کے سامنے پچھلے بحران عشر عشیر بھی نہیں تھے لیکن اس کے باوجود بہتر کام کیا۔

وزارت سے علیحدگی کی وجہ ایمنسٹی اسکیم نہیں: اسد عمر

اسد عمر نے اپنے استعفے کو ایمنسٹی اسکیم سے جوڑنے کا تاثر بھی مسترد کیا۔

اسد عمر کی ٹوئٹ

اس سے قبل اسد عمر نے کابینہ سے علیحدگی کے فیصلے سے ٹوئٹر کے ذریعے آگاہ کیا۔






اسد عمر نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی سے متعلق وزیراعظم کی خواہش ہے میں وزارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں لیکن میں نے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا ہے کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا یقین ہے کہ عمران خان پاکستان کیلیے امید ہیں، ہم ان شااللہ نیا پاکستان بنائیں گے۔

مزید خبریں :