پاکستان
Time 23 اپریل ، 2019

جاپان اور جرمنی کی سرحدی تجارت کے بیان پر وزیراعظم شدید تنقید کی زد میں

دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی اور جاپان نے فیصلہ کیا کہ وہ سرحد پر مشترکہ تجارتی صنعت لگائیں گے، عمران خان۔ فوٹو: فائل

دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان اور جرمنی کی سرحدی تجارت سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اُنہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے دورہ ایران کے دوران مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے گفتگو کے دوران کہا کہ اگر آپ ایک دوسرے سے تجارت کریں گے تو آپ کے تعلقات خودبخود مضبوط ہوجائیں گے۔

اس کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران لاکھوں سویلین ہلاک ہوئے جس کے بعد جرمنی اور جاپان نے فیصلہ کیا کہ وہ سرحد پر مشترکہ تجارتی صنعت لگائیں گے۔

یاد رہے کہ جاپان اور جرمنی کے درمیان تقریباً 9 ہزار 71 کلو میٹر ( 5 ہزار 636 میل) کا فاصلہ ہے، جرمنی براعظم یورپ اور جاپان براعظم ایشیا کے مشرق میں واقع ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو اِس بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہمارے وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ جرمنی اور جاپان کی سرحد آپس میں ملتی ہے۔

بلاول نے مزید کہا کہ جب آکسفورڈ یونیورسٹی صرف کرکٹ کی بنیاد پر داخلے دے گی تو پھر ایسا ہی ہوگا۔

صحافی طلعت حسین نے وزیراعظم کے اس بیان کی ویڈیو جاری کی اور طنزیہ انداز میں کہا کہ جاپان جزیرہ نما ملک ہے جو براعظم ایشیا میں ہے اور جرمنی وسطی یورپ میں اور دوسری جنگ عظیم کے دوران یہ دونوں ممالک اتحادی تھے لیکن وزیراعظم کچھ اور سمجھتے ہیں۔


مزید خبریں :