Time 29 اپریل ، 2019
پاکستان

جنسی ہراسانی کیس: علی ظفر کے رونے پر میشا شفیع کی وکیل کے طنز

علی ظفر کا رونا 'مردانہ آنسوؤں کی قسط' ہے، اگر آج کسی کو رونے کا حق ہے تو وہ جنسی ہراسانی کے ہزاروں متاثرین ہیں، نگہت داد۔ فوٹو: فائل

گلوکارہ میشا شفیع کی وکیل نگہت داد نے جیو نیوز کے پروگرام 'نیا پاکستان' میں علی ظفر کے رونے پر طنز کے تیر چلاتے ہوئے کہا کہ علی ظفر کا رونا 'مردانہ آنسوؤں کی قسط' ہے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں میشا کی وکیل نگہت داد نے کہا کہ متاثرہ خواتین انٹرویو میں جذباتی ہوجائیں تو انہیں ذہنی بیمار یا عورت کارڈ استعمال کرنے کا طعنہ ملتا ہے، اگر آج کسی کو رونے کا حق ہے تو وہ جنسی ہراسانی کے ہزاروں متاثرین کو ہے جنہیں ایک طاقتور ملزم کو ٹی وی پر روتے دیکھنے پر مجبور کیا گیا۔

میشا شفیع کی وکیل نے کہا گلوکار آر کیلی سے لے کر امریکی سپریم کورٹ جج بریٹ کیوینو تک جنسی ہراسانی کے ملزمان میں ایک قدر مشترک ہے، ہراسانی کے ملزم ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے خود انہیں زیادہ تکلیف پہنچی ہے۔

میشا شفیع کی وکیل نے سوال اٹھایا کہ جنسی ہراسانی کا شکار افراد کو صفائی میں ایک لفظ کہنے کی اجازت نہیں، کیا خوب انصاف ہے کہ ملزم کے پاس میڈیا پر آنے کی آزادی ہے اور متاثرہ شخص پر عدالت کی جانب سے بولنے پر پابندی ہے۔

یاد رہے کہ لاہور کی محتسب عدالت نے میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر لگائے جانے والے ہراسانی کے الزامات کا کیس تکنیکی بنیادوں پر خارج کردیا تھا۔

 گلوکارہ میشا شفیع ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کے الزامات عائد کرچکی ہیں، ان کا کہنا تھا یہ واقعات اُس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں بلکہ یہ سب اُس وقت ہوا جب وہ اپنا نام بنا چکی تھیں۔

دوسری جانب میشا شفیع کے الزامات اور علی ظفر کی صفائیوں پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہیں اور شوبز انڈسٹری گلوکاروں کے ذاتی جھگڑے میں تقسیم دکھائی دیتی ہے۔

مزید خبریں :