دنیا
Time 29 اپریل ، 2019

انڈونیشیا کی حکومت کا ملک کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ

جکارتہ کی آبادی تقریباً ایک کروڑ کے قریب ہے اور اس کے سمندر برد ہونے کی رفتار دنیا میں سب سے تیز ہے— فوٹو: فائل

انڈونیشیا کی حکومت نے ملک کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

انڈونیشیا کے وزیر منصوبہ بندی بیم بینگ روڈجونیگرو نے بتایا کہ صدر جوکو ودودو نے دارالحکومت جکارتہ سے کسی اور شہر منتقل کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔

انڈونیشیا کا نیا دارالحکومت کہاں ہوگا یہ فی الحال طے نہیں ہوا تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق جریزہ بورنیو پر واقع شہر پالانگ کارایا کو دارالحکومت بنائے جانے کے قوی امکانات موجودہ ہیں۔

دارالحکومت کی تبدیلی کا اعلان صدر جوکو ودودو نے رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ کامیابی کے بعد کیا ہے تاہم انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان 22 مئی کو کیا جائے گا۔

جکارتہ کی آبادی تقریباً ایک کروڑ کے قریب ہے اور اس کے سمندر برد ہونے کی رفتار دنیا میں سب سے تیز ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو 2050 تک اس شہر کے کئی علاقے مکمل طور پر پانی میں ڈوب جائیں گے۔

خیال رہے کہ 1945 میں ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی سے آزادی کے بعد سے کئی بار انڈونیشیا کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا منصوبہ سامنے آتا رہا ہے۔ 2016 میں ہونے والے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جکارتہ میں دنیا کا بدترین ٹریفک نظام ہے۔

وزیر منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ دارالحکومت جکارتہ میں ٹریفک جام کی وجہ سے ملکی خزانے کو سالانہ 6.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔

مزید خبریں :