لاہور: داتا دربار کے باہر خودکش حملہ، 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید



لاہور ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا ، داتا دربار کے باہر خودکش دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید اور 26 زخمی ہوگئے۔

دھماکا داتا دربار کے گیٹ نمبر دو کے باہر ہوا ، حملے میں 7  کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ، حملہ آور کی عمر 15 سال کے قریب تھی جو فروٹ کی دکان سے نکلا اور ایلیٹ فورس کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا۔

 وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ سیف سٹی کیمروں کی ریکارڈنگ سے صورت حال کا خود جائزہ لیا ہے ، جلد دہشت گردوں کا پتا لگا لیں گے ۔

صبح تقریباً 8 بجکر 54 منٹ پر پورا علاقہ خوفناک دھماکے سے گونج اٹھا، بارود کا شعلہ لپکا اور ہر طرف سیاہ دھویں کے بادل چھاگئے۔

داتا دربار کو پہلی بار دہشت گردی کا نشانہ نہیں بنایا گیا، اس سے پہلے جولائی 2010 میں دو خود کش حملہ آوروں نے دربار کے احاطے میں داخل ہوکر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا تھا، واقعے میں 42 افراد جان سے گئے تھے اور تقریباً 150 زخمی ہوئے تھے۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی میو اسپتال منتقل کیا گیا۔

دھماکے کے بعد میو اور جنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے فوری طور پر ڈاکٹروں اور اضافی عملے کو طلب کرلیا گیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز محمد اشفاق کے مطابق ایلیٹ فورس کے اہلکار داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر فرائض انجام دے رہے تھے جنہیں 8 بجکر 45 منٹ پر نشانہ بنایا گیا۔

آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان اور ڈپٹی کمشنر لاہور صالح سعید نے تصدیق کی کہ دھماکا خودکش حملہ تھا جس کا ہدف ایلیٹ فورس کے اہلکار تھے۔


آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان جائے وقوع پر پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خودکش حملے میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایلیٹ فورس کے 4 جوانوں سمیت 10 افراد شہید ہوئے۔

آئی جی پنجاب  نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کی علامت ہے، حملے میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

شہید ہیڈ کانسٹیبل محمد سہیل (دائیں)، کانسٹیبل محمد سلیم (دائیں سے بائیں)، شاہد نذیر ہیڈ کانسٹیبل (بائیں)۔ 

آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سمیت تمام آر پی اوز کو سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام سینئر افسران فیلڈ میں جا کر حساس مقامات اور اہم عمارات کی سیکیورٹی کا خود جائزہ لیں۔

مبینہ خود کش بمبار کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

جیو نیوز نے داتا دربار کے قریب مشتبہ حملہ آور کی پولیس کی گاڑی کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے کی تصویر حاصل کرلی جس میں بستہ پہنے مشتبہ حملہ آور کو دیکھا جاسکتا ہے۔

سیاہ رنگ کی شلوار قمیض میں ملبوس مشتبہ حملہ آور کی تصویر پر وقت 8 بجکر 54 منٹ دیکھا جاسکتا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے بارے میں حقائق جلد منظر عام پر سامنے آنےکا امکان ہے۔

مشتبہ حملہ آور کو پولیس کی گاڑی کے قریب دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے دورے منسوخ کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا اور آئی جی پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کے علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے واقعے کے بعد بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کرتے ہوئے امن و امان سے متعلق ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

وزیراعظم کی مذمت

وزیراعظم عمران خان نے داتا دربار کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ جاں بحق افراد کے خاندانوں کی ہرممکن مدد کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو زخمیوں کو تمام طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 

اسلام آباد میں بھی سیکیورٹی سخت

داتا دربار کے باہر دھماکے کے بعد اسلام آباد میں بری امام اور گولڑہ شریف درگاہوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ڈی آئی جی آپریشن وقارالدین سید کا کہنا ہے کہ اسلام آباد شہر کے داخلی راستوں پر چیکنک سخت کرتے ہوئے شہر کے مختلف مقامات پر موجود ناکوں پر چیکنگ کا عمل بھی بڑھا دیا گیا ہے جب کہ ریڈ زون میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہری شناختی کارڈ دکھا کر یا داخلے کی وجہ بتا کر ریڈ زون میں داخل ہوسکتے ہیں۔

مزید خبریں :