Time 08 مئی ، 2019
دنیا

ایران ایٹمی پروگرام کے عالمی معاہدے کے اہم حصے سے دستبردار

فوٹو: اے ایف پی

تہران: ایران 2015 میں ہونے والے ایٹمی پروگرام کے عالمی معاہدے کے اہم حصے سے دستبردار ہوگیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہےکہ وہ ملک میں یورینیم کا بھاری اسٹاک رکھیں گے اور اسے یورپ کو فروخت نہیں کیا جائے گا۔

ایرانی صدر نے آئندہ 60 دنوں میں دوبارہ یورینیم کی بھاری افزودگی کی بھی دھمکی دیدی۔

ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ وہ عالمی معاہدے کے دو حصے معطل کر رہے ہیں جنہیں مشترکہ جامع ایکشن پلان (Joint Comprehensive Plan of Action) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

حسن روحانی نے یورپی قوتوں، چین اور روس کو تیل اور پیسے سے متعلق وعدوں کی پاسداری کے لیے 60 روز کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہونے کی صورت میں ہی ایران فروخت بحال کرے گا۔

ایرانی صدر نے وعدوں کی پاسداری نہ ہونے اور عالمی قوتوں کی جانب سے امریکی پابندیوں کی حمایت کی صورت میں بھاری مقدار میں یورینیم کی افزودگی کی دھمکی بھی دی۔

حسن روحانی نے مزید کہا کہ ایران اس معاہدے دستبردار نہیں ہو رہا اور ہم یہ معاہدہ چھوڑنا نہیں چاہتے، اس لیے دنیا کو پتا ہونا چاہیےکہ آج اس معاہدے کا آخری روز نہیں ہے بلکہ یہ معاہدے کے فریم ورک میں رہتے ہوئے ایک نیا قدم ہے۔

ایرانی صدر نے مزید دھمکی دی کہ اگر ایران کے ایٹمی پروگرام کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجا گیا تو پانچ عالمی طاقتوں کو فیصلہ کن رد عمل کا سامنا ہو گا۔

مزید خبریں :