92 کے ورلڈکپ کی تصاویر کی نمائش، آسٹریلوی ہائی کمشنراوروسیم اکرم کی شرکت

— فوٹو: پی پی آئی 

کراچی: مشہور فوٹو گرافر اور اردو کرکٹ کمنٹری کے بانی منیر حسین کے صاحبزادے اقبال منیر کی 1992 کے ورلڈکپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی تصاویر کی نمائش جاری ہے۔

پاکستان میں آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمزسن نے آسٹریلیا میں ہونے والے 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ کی تصاویر کی نمائش کا افتتاح کیا جس میں لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم، تاجروں، صحافیوں اور ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر سابق کرکٹر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ اقبال منیر نے اپنے کیمرے سے کئی یادگار تصاویر کو کھینچا ہے اور کئی نادر تصاویر میں عمران خان نمایاں ہیں، میں خوش قسمت ہوں کہ آج تاریخ کا حصہ بن گیا ہوں اور یہ کامیابی کل کی بات معلوم ہوتی ہے۔

پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمزسن نے نمایش کا افتتاح کیا — فوٹو: پی پی آئی 

آسٹریوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمزسن نے کہا کہ 1992 میں اپنے طرز کا پہلا ٹورنامنٹ تھا، یہ آسٹریلیا میں کھیلا جانے والا پہلا ورلڈ کپ تھا، رنگین کٹ، سفید گیند اور رات کی کرکٹ کا آغاز بھی اسی ورلڈکپ سے ہوا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ پہلا ورلڈکپ تھا جو پاکستان نے جیتا۔

انہوں نے کہا کہ اقبال منیر کی طرف سے تصاویر کی یہ شاندار نمائش انگلینڈ سے فتح کے دوران پاکستان کے کھلاڑیوں کے جذبات اور ان سنسنی خیز لمحات کی یاددہانی کراتی ہے۔

خوش قسمت ہوں کہ آج تاریخ کا حصہ بن گیا ہوں اور یہ کامیابی کل کی بات معلوم ہوتی ہے، وسیم اکرم — فوٹو: پی پی آئی 

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ آسٹریلیا اور پاکستان میدان میں زبردست حریف تھے، کرکٹ ہمیشہ سے دونوں ملکوں کے لیے ایک مشترک جنون رہا ہے، ہر موسم گرما میں ایک ملین سے زائد آسٹریلوی کرکٹ کھیلتے ہیں اور یہی جوش و جذبہ ہم پاکستان میں بھی دیکھتے ہیں کہ ہر سڑک، ہر کھلی جگہ پر کوئی گیند پھینک رہا ہے تو کوئی وکٹ لے رہا ہے یا کسی کرکٹ ٹیم کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کرکٹ کے کئی حقیقی چیمپئنز پیدا کیے ہیں جن میں عمران خان، سب سے بہترین سکپر، شاہد آفریدی جنہوں نے ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ چکھوں کا بین الاقوامی ریکارڈ بنایا، سرفراز نواز، وسیم اکرم اور وقار یونس جنہوں نے ریورس سوئنگ کی بنیاد رکھی۔

نمائش کل بھی جاری رہے گی — فوٹو: پی پی آئی 

اس موقع پر اقبال منیر کا کہنا تھا کہ  1992 میں فیلڈ پر کیا ہوا، یہ شاید اس ملک میں موجود ہر کرکٹ فین کو یاد ہوگا اور ہر چار سال کے بعد سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن اسکرینوں پر تصاویر اور ویڈیو کلپس کی بھرمار کے ذریعے ان لمحات کی یاددہانی بھی ہوتی رہتی ہے لیکن یہ صرف چند لوگوں کو ہی پتہ ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کے مناظر کیا تھے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کے سرکاری فوٹو گرافر کے طور پر میں نے، ان کرکٹرز کو بہت قریب سے دیکھا اور ان کے ہر قدم، جذبے اور کیفیت کو اپنے کیمرے میں محفوظ کرنے کی کوشش کی ہے۔ 

فوٹوگرافر اقبال منیر کی تصاویر کی نمائش 15 مئی تک کلفٹن کے مقامی مال  میں جاری رہے گی۔

مزید خبریں :