پنجاب کے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کردیا گیا


لاہور: پنجاب کے نئے مالی سال  20-2019 کا بجٹ  پیش کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جوان بخت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بجٹ کا کل حجم 20 کھرب 26 ارب روپے کے بجائے 23 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

 پنجاب کے نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 47 فیصد اضافے کے ساتھ 350 ارب روپے مختص کیے گئے اور غیر ترقیاتی منصوبوں کے لیے 2 اعشاریہ 60 فیصد اضافہ کے ساتھ 12کھرب 98 ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

وزیرخزانہ پنجاب کے مطابق تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔تنخواہوں کی مد میں 337 ارب 60 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جب کہ پنشن پر 244 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

پنجاب تعلیمی بجٹ

وزیرخزانہ پنجاب کے مطابق شعبہ تعلیم میں ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے  382 ارب 90 کروڑ روپے رکھے گئے جس میں پنجاب بھر میں 64 کالجز کی تکمیل کے لیے 2 ارب 10 کروڑ مختص کیے گئے۔

پنجاب تعلیمی بجٹ میں بہاولپور میں اعلی معیار کی چلدڑن لائبریری کا قیام اور ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی کا قیام بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ اسکول کونسلز کے لیے 12ارب 90 کروڑ روپے جب کہ مفت درسی کتب کی فراہمی کے لیے 2 ارب 84 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔

اسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے انصاف اسکول پروگرام کے تحت 1ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے جب کہ جھنگ، اوکاڑہ، ساہیوال اور ناروال میں نئی قائم کردہ یونیورسٹیوں کے لیے 40 کروڑ روپے کا اجراء کیا۔

وزیرخزانہ پنجاب نے شعبہ صحت کا مجموعی بجٹ 308 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیا جب کہ  زرعی شعبہ کے لیے 24 فیصد اضافے سے 123 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے۔

وزیرخزانہ پنجاب نے عوامی تحفظ اور امن و امان پر بھی 181 ارب 60 کروڑ خرچ کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

وزیرخزانہ پنجاب کے مطابق ریونیو اتھارٹی 166 ارب 60 کروڑ روپے اکھٹے کرے گی جب کہ بورڈ آف ریونیو 81 ارب 20 کروڑ روپے اکھٹے کرے گا۔

پنجاب کے نئے بجٹ میں میگا پراجیکٹس، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کرنے کی تجویز شامل ہے جب کہ محکمہ خزانہ پنجاب نے نئے بجٹ کو ٹیکس فری اور 200 ارب کا سرپلس قرار دیا ہے۔

پنجاب کے نئے بجٹ میں صوبائی مالیاتی کمیشن کے تحت 437 ارب جاری کیے جائیں گے جب کہ آئندہ مالی سال میں پنجاب میں ٹیکس اور نان ٹیکس آمدنی 388 ارب 40کروڑ روپے ہوگی۔

وزیرخزانہ پنجاب نے بجٹ پیش کرتے ہوئے جاری اخراجات پر سال بھر میں 12 کھرب 98 ارب 80 کروڑ روپے خرچ کرنے کی تجویز بھی دی۔

مزید خبریں :