28 جون ، 2019
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہےکہ ٹیکسز میں اضافہ ضروری ہے اور ہم 4 فیصد تک ٹیکس شرح کو بڑھائیں گے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ جان بوجھ کر معیشت کو مفلوج سابق دور نے کیا، ہماری حکومت نے کرنٹ خسارے کو پہلے 10 ماہ میں 30 فیصد کمی کی۔
وزیر مملکت برائے ریونیو نے کہا کہ ٹیکسز میں اضافہ ضروری ہے، گزشتہ 10 سال میں ٹیکس میں صرف 2 فیصد اضافہ ہوا، اگر یہ شرح 4 فیصد تک نہ بڑھائی تو وفاقی حکومت بینک کرپٹ ہوسکتی تھی، ہم 4 فیصد تک ٹیکس شرح کو بڑھائیں گے، سابق حکومتوں کے ایک لاکھ پر 5 ہزار ٹیکس لگایا ہم نے 2500 لگایا ہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم پرانے قرضوں کے سود کی وجہ سے مزید قرض لینے پر مجبور ہیں، آٹا، گھی، پھلوں اور سبزیوں پر ہم نے کوئی ٹیکس نہیں لگایا، چینی پر ٹیکس نہ لگاتے تو شوگر مافیا کا الزام اپوزیشن عائد کردیتی۔
تقریر کے دوران اپوزیشن کی مداخلت پر حماد اظہر جذباتی ہوگئے اور کہا کہ میں نے 13 تیرہ گھنٹے اس کمرے میں تقریریں سنیں، مگر یہ آمریت کی پیداوار بات نہیں سنتے، یہ جنرل جیلانی، جنرل ضیاء اور جنرل ایوب کی پیداوار ہیں۔
حماد اظہر کو تقریر کے دوران وزیراعظم عمران خان لقمے دیتے رہے اور ڈیسک بھی بجاتے رہے۔