12 جولائی ، 2019
انقرا: امریکی مخالفت کے باوجود روس کے جدید ایس 400 میزائل ڈیفنس سسٹم کی ایک کھیپ ترکی پہنچ گئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ترک وزارت دفاع کے حکام نے بتایا کہ مال بردار جہاز جمعہ کے روز دارالحکومت انقرا کے ایک ائیربیس پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کو میزائل سسٹم کا حصول امریکا کی ناراضگی میں اضافہ کرے گا کیونکہ امریکا نے ترکی کو ایس 400 اینٹی ائیرکرافٹ ڈیفنس سسٹم اور امریکی ایف 35 لڑاکا طیارے لینے سے خبردار کیا تھا۔
ترکی اور امریکا نیٹو کے اتحادی ہیں لیکن ترکی روس کے ساتھ اپنی قریبی تعلقات استوار کررہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی نے 100 امریکی ایف 35 جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کر رکھا ہے اور ساتھ ہی ایف 35 پروگرام میں بھاری سرمایہ کاری بھی کی ہے، ترک کمپنیاں جہازوں کے 937 پارٹس تیار کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی نے 2.5 بلین ڈالر میں روس کا جدید ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم خریدا ہے اور اپنی افواج کو تربیت کے لیے روس بھی بھیجا ہے۔
امریکی دفاعی حکام نے روس کے ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم کو خطے میں نیٹو کے وسیع ائیرڈیفنس سسٹم کے مقابلے میں ناسازگار قرار دیا ہے۔
امریکی حکام نے کہا وہ نہیں چاہتے تھے کہ ایف 35 طیارے ایس 400 سسٹم کے قریب ہوں کیونکہ انہیں خدشہ ہےکہ اس سے روسی ماہرین ایف 35 کی کمزوریاں جاننے کے قابل ہوجائیں گے۔
امریکی حکام نے خبردار کیا کہ اگر ایس 400 کی ڈیل آگے بڑھی تو وہ ترکی کو ایف 35 کے پروگرام سے باہر کردے گا اور اس پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں۔
ترکی کا مؤقف ہے کہ دونوں میزائل سسٹم مختلف مقامات پر ہوں گے اور یہ کہ امریکا نے متبادل میزائل ڈیفنس شیلڈ کی پیشکش میں سستی برتی۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں یقین ہے امریکا ترکی پر پابندیاں عائد نہیں کرے گا۔