17 جولائی ، 2019
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں پورنوگرافی مٹیریل بننے کے حوالے سے شواہد نہیں ملے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی عامر عظیم باجوہ نے بریفنگ دی۔
چیئرمین پی ٹی اے نےا نکشاف کیا کہ پاکستان میں پورنوگرافی مٹیریل بننے کے حوالے سے شواہد نہیں ملے، وزیراعظم نے بھی پورنوگرافی کے حوالے سے پی ٹی اے سے بریفنگ لی ہے، چائلڈ پورنوگرافی میں پی ٹی اےکا کردار مواد بلاک کرنےکی حد تک ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ انٹرپول کے ساتھ پورنوگرافی کے حوالے سے ڈیٹا شیئر کرتے ہیں۔
چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب تک پورنوگرافی کی 8 لاکھ ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں جن میں چائلڈ پورنوگرافی کی 2384 ویب سائٹس بلاک شامل ہیں، اس کے علاوہ 11 ہزار پراکسی ویب سائٹس کو بھی بلاک کردیا ہے۔
عامر عظیم نے مزید بتایا کہ گوگل سے پورنو گرافی ٹرینڈ کی تفصیلات مانگی تھیں، گوگل رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پورنوگرافی ویب سائٹس کی جانب رجحان کم ہوا ہے۔