دانتوں سے ناخن کترنے کے نقصانات: کہیں آپ بھی ان کا شکار تو نہیں؟

دانت کترنے کی عادت کے صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

ناخن کُترنا ایک عام سی عادت سمجھی جاتی ہے اور ایک اندازے کے مطابق دنیا میں تقریباً 20 سے 30 فیصد لوگ اس عادت میں مبتلا ہیں لیکن طبی ماہرین اس دباؤ، بے چینی، اور احساس کمتری کو اس عادت کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ناخنوں کے اندر بے شمار جراثیم پائے جاتے ہیں، اگر کوئی شخص ناخن کُترنے کی عادت میں مبتلا ہے تو وہ جلد اس سے پیچھا چُھڑا لے کیونکہ اس عادت کی وجہ سے صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ناخن کُترنے کی عادت سے نزلہ اور زکام کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اس کے علاوہ قوت مدافعت بھی شدید متاثر ہوتی ہے جس کے باعث جراثیم جسم پر باآسانی حملہ آور ہوتے ہیں۔

دی اکیڈمی آف جنرل ڈینٹسٹری کے مطابق ناخن چبانے کی عادت سے ناصرف ہمارے دانت اور مسوڑں کو شدید نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس کے باعث نظام ہضم بھی متاثر ہو جاتا ہے۔

اس عادت میں مبتلا افراد کو انگلیوں کے انفیکشن ہونے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے کیوںکہ ناخن چبانے سے انگلیوں کا میل براہ راست پیٹ میں جاتا ہے جو ہیضے، معدے کی خرابی اور پیٹ درد جیسی بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ’چوئنگ گم‘ کا استعمال موثر ہے تاکہ ذہن ناخن کُترنے کے بارے میں نہ سوچے۔

اگر اس بیماری سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا گیا تو یہ عادت مہلک بیماریوں کا شکار کر سکتی ہے اور انسان صحت مند زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھ سکتا ہے۔

مزید خبریں :