28 جولائی ، 2019
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی ٹیسٹ کپتانی خطرے میں پڑ گئی اور پی سی بی کے تھنک ٹینک نے سرفراز کے متبادل کے طور پر نئے کپتان کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔
ورلڈ کپ 2019 میں 5 میچ جیت کر 5ویں پوزیشن پر ٹورنامنٹ ختم کرنے والی ٹیم پاکستان کے وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد نے 7جولائی کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں دوران پریس کانفرنس دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ وہ کپتانی سے کسی طور بھی علیحدہ نہیں ہوں گے، انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کپتان بنایا اور اب وہی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرئے گا۔
32 سال کے سرفراز احمد نے 13 ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دئیے ہیں جہاں ٹیم پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں 4 ٹیسٹ جیتے اور 8 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اب اطلاعات ہیں کہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ سے قبل بورڈ نے وکٹ کیپر کو جو اس وقت قومی ٹیم کے تینوں فارمیٹ میں کپتان ہیں، ان سے طویل دورانیے کی ٹیسٹ قیادت سے علیحدہ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
2 اگست کو لاہور میں کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں اس بارے میں معاملات کو آگے بڑھائے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم سرفراز احمد کی ون ڈے اور ٹی 20 قیادت پر ابھی معاملات زیر غور ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سرفراز احمد کے متبادل کے طور پر نائب کپتان اسد شفیق کو کپتان بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
اس کے برعکس بائیں ہاتھ کے اوپنر شان مسعود جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اس وقت نیشنل بینک کی قیادت کے فرائض انجام دے رہے ہیں، ٹیسٹ کپتانی کا قرعہ فعال ان کے نام نکلنے کا قوی امکان ہے۔
29 سال کے شان مسعود جنہیں ورلڈ کپ میں سرفراز احمد امام الحق اور فخر زمان کے ساتھ تیسرے اوپنر کی حیثیت میں لے کر جانے کے خواہش مند تھے، پاکستان کے لیے 15 ٹیسٹ کی 30 اننگز میں 26.43 کی اوسط سے 793 رنز بنا چکے ہیں۔
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے شان مسعود نے آخری ٹیسٹ سیریز اس سال جنوبی افریقا میں کھیلی تھی، جہاں تین ٹیسٹ میں شان مسعود نے 2 نصف سنچریوں کی مدد 228 رنز بنائے تھے۔
شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت دینے پر بورڈ میں چند افراد تحفظات کا شکار ہیں، البتہ پی سی بی کے تھنک ٹینک نے شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔