03 اگست ، 2019
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج کنٹرول لائن پر شہری آبادی کو کلسٹر بموں سے نشانہ بنا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت فوج نے 30 اور 31 جولائی کی رات وادی نیلم میں معصوم شہریوں کو کلسٹر بموں سے نشانہ بنایا۔
بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 4 سالہ بچے سمیت 2 افراد شہید اور 11 افراد شدید زخمی ہوئے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز جان بوجھ کر شہری آبادی کو کلسٹر بارود سے نشانہ بنا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کلسٹر بموں کا استعمال کر کے بھارتی فوج جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے تمام بین الاقوامی اقدار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شہری آبادی پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال بھارت کے مکروہ چہرے اور اخلاقی اقدار کو بے نقاب کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال قابل مذمت اور انٹرنیشنل کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔
افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کوئی ہتھیار کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے عزم کو نہیں دبا سکتا، کشمیر ہر پاکستانی کے خون میں گردش کرتا ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی انشاء اللہ ہر صورت کامیاب ہوگی۔
رواں سال بھارت نے 1824 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فوج نے 30 اور 31 جولائی کی رات وادی نیلم میں شہری آبادی پر کلسٹر بموں کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں، خواتین سمیت معصوم شہریوں پر آرٹلری کے ذریعے کلسٹر بم پھینکا گیا جس کے نتیجے میں 4 سال کے بچے سمیت 2 شہری شہید اور گیارہ زخمی ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ رواں سال بھارت نے 1824 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی سے 16 افراد شہید اور 105 پانچ زخمی ہوئے۔