07 اگست ، 2019
نیویارک: اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ شمالی کوریا نے اپنے ہتھیاروں کے لیے سائبر حملوں کے ذریعے 2 ارب ڈالر چوری کیے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اقوام متحدہ کی لیک ہونے والی ایک خفیہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے بینکوں اور کرپٹو کرنسی ایکسچینجز پر سائبر حملے کیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ اس حوالے سے 35 سائبر حملوں کی تفتیش کررہا تھا جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ شمالی کوریا پر پابندیوں کے حوالے سے قائم سلامتی کونسل کی کمیٹی کو بھیجی گئی۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہےکہ شمالی کوریا نے فنڈز کی چوری کے لیے مالیاتی اداروں اور کرپٹو کرنسی ایکسچینجز پر منظم حملوں کے لیے سائبر اسپیس کو استعمال کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین غیر ملکی کرنسی حاصل کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے سائبر نظام پر بھی تفتیش کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ شمالی کوریا کے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز پر حملوں سے اسے اس طرح رقم حاصل کرنے کی اجازت ملی جس کا سراغ لگانا انتہائی مشکل ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ شمالی کوریا نے ہتھیاروں سے متعلق سامان حاصل کرکے اور ممنوع جہاز سے جہاز تبادلوں سے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2006 سے شمالی کوریا پر کوئلے، آئرن، ٹیکسٹائل اور سی فوڈ کی برآمدات پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ پر رد عمل میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے شمالی کوریا کے میزائل پروگراموں کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ ہم ذمے دار ممالک سے شمالی کوریا کی بدترین سائبر حملوں کی صلاحیت کے خاتمے کے لیے ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہےکہ شمالی کوریا نے منگل کے روز مزید دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا اور اس طرح اس نے دو ہفتوں کے دوران چار بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کیے۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ اُن کا کہنا تھا کہ میزائل تجربے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں پر ایک وارننگ ہے جب کہ پیانگ یانگ نے ان مشقوں کو امن معاہدے کی خلاف ورزی بھی قرار دیا تھا۔