20 اگست ، 2019
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے کاروباری افراد اور بیوروکریٹس سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت دیگر ملکی معاملات پر اہم فیصلے کیے گئے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ کابینہ نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اورخطے میں امن کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کا مصالحانہ کردار خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ٹیلی فونک رابطے پر بھی اعتماد میں لیا۔
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے نیب قوانین کی وجہ سے کاروباری برادری اور سرکاری افسران کو درپیش مشکلات پر تفصیلی غور کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئیں لہٰذا کابینہ نے کاروباری افراد اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے اور آئندہ اجلاس میں اس پر مزید مشاورت بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی وجہ سے کاروباری افراد کاروباری سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے رہے، وہ نیب سے ڈرے ہوئے ہیں، حکومت بزنس فرینڈلی ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔
فردوس عاشق اعوان کے مطابق کابینہ نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) طرز پر ترکی کے ساتھ بھی ایک اقتصادی فریم ورک کی منظوری دی ہے، پاکستان میں وزیراعظم عمران خان اور ترکی میں صدر طیب اردگان سربراہی کریں گے اور اس سے ترکی و پاکستان کے درمیان آزاد تجارت کو فروغ ملے گا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے آرمی چیف کی مزید تین سال کیلئے تقرری کو درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان، آپریشن ضرب عضب اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کا کریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 26 ستمبر کو نریندر مودی جبکہ 27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔