23 اگست ، 2019
چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے صدر مملکت کی جانب سے مقرر کیے گئے دو نئے اراکین الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے معذرت کر لی۔
بلوچستان سے منیر احمد کاکڑ اور سندھ سے خالد محمود صدیقی کو الیکشن کمیشن کا ممبر لیا گیا ہے اور صدر مملکت کی جانب سے دونوں نئے ارکان الیکشن کمیشن کی تقرری کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کا مؤقف ہے کہ نئے ارکان کا تقرر آئین کے خلاف کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے دونوں نئے اراکین الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے معذرت کرتے ہوئے وزارت پارلیمانی امور کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صدر کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افسوس ناک ہے کہ پارلیمنٹ اور آئین پر حملہ اندر سے کیا گیا، صدر نے بدنیتی پر مبنی ارادے سے اٹھارویں ترمیم کی خلاف ورزی کی۔
ان کا کہنا ہے کہ صدر پارلیمنٹ کا حصہ ہیں اور انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی کی۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوابدیدی اختیار کے الفاظ ہٹا کر پارلیمانی کمیٹی کو شامل کیا گیا تھا اور آئین کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اتفاق رائے سے ممبران کے تین نام بھیجتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ابتدائی مشاورت نہیں ہوئی۔