24 اگست ، 2019
بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی اور غلام نبی آزاد سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو سرینگر ائیرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔
بھارت کے اپوزیشن رہنما مقبوضہ کشمیر میں زیر حراست سیاسی رہنماؤں اور عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے سری نگر پہنچ تھے۔
قابض انتظامیہ نے اپوزیشن رہنماؤں کو وادی میں آنے سے منع کر رکھا تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے مقبوضہ کشمیر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
قابض انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کا دورہ قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔
حریت قیادت اور سیاسی رہنماؤں کو گرفتاریوں یا گھروں میں نظر بند کیا جا رہا ہے جب کہ بھارتی اقدامات کے خلاف مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں مودی سرکار کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔