28 اگست ، 2019
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے واضح کیا ہےکہ 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط موجود ہے لیکن کارروائی ستمبر تک روک دی ہے۔
کراچی میں مینجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ انکم ٹیکس فائلر کی تعداد 25 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے کا مرحلہ مزید آسان کررہے ہیں، سیلز ٹیکس گوشوارے کی مانٹیرنگ کیلئے سافٹ ویئر لانچ کردیاہے، سیلز ٹیکس سافٹ ویر ٹیکس دہندگان پر عائد سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تعین کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں مرکزی سسٹم آجائے کہ کتنا پیسہ منتقل ہورہا ہے، ہم نے دکانداروں کوسمجھایا ہے، دو علیحدہ اسکیم دی ہیں، قومی شناختی کارڈ کی شرط موجود ہے لیکن کارروائی ستمبر تک روک دی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھاکہ ٹیکس ادا کرنے والے کو فارن کرنسی اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ڈاکٹرز، انجینئر اور تعلیمی اداروں کو نوٹس بھیجے ہیں، جو بھی سیکٹر آمدنی کرتا ہے، اسے ٹیکس دینا ہوگا، بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس کو ٹیکس ادا کرنے کا پابند کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس ادا کرنے والے شہریوں کوپیسوں کی منقلی میں سہولت ہونی چاہیے، سیلز ٹیکس ادا کرنے والے صارف پکی رسید حاصل کریں، سیلزٹیکس بنیادی طور پر سرکاری رقم ہوتی ہے، ذاتی رائے ہے ٹیکس ادا کرکے بیرون ملک جانے والوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔
شبر زیدی نے مزید کہا کہ بے نامی اثاثے ڈھونڈنا آسان نہیں ہے، وہی بے نامی اثاثے سامنے آئے جو عدالت کے ذریعے سامنے آئے، بے نامی اثاثوں پر کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی، ان کی تلاش کیلئے وزیراعظم نے بھی سخت احکامات دیے ہیں۔