09 ستمبر ، 2019
سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں پابندی کے باوجود 9 محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے مسلسل 36 روز سے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔
قابض انتظامیہ کی جانب سے مسلسل لاک ڈاؤن سے بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بالکل بند ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی عائد ہے لیکن اس کے باوجود عزاداران حسین نے کرفیو توڑ کر جلوس نکالے۔
سری نگر میں بھی سخت ترین کرفیو کے باوجود 9 محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا جس کو روکنے کیلئے قابض بھارتی فوج نے شرکاء پر لاٹھی چارج کیا۔
بھارتی فوج نے عزاداروں پر پیلٹ گنز اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 12 عزادار زخمی ہوگئے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
بھارتی فورسز کی جانب سے لاؤڈ اسپیکرز پر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی جارہی ہے جبکہ محرم کے جلوس روکنے کیلئے لال چوک اور اطراف کے علاقے سیل کر دیے ہیں اور ناکہ بندی مزید سخت کردی گئی ہے۔