دنیا کی ’چھٹی خوبصورت چورنگی' کراچی میں

فوٹو: فائل

کراچی کے باسی انگنت مرتبہ بہادر آباد نامی چورنگی کے آس پاس سے گزرے ہوں گے۔ لیکن، شاید انہوں نے کبھی بھرپور توجہ سے یا نظر بھر کر اس چورنگی کو دیکھا بھی نہ ہوگا۔ لیکن، آج یہی چورنگی دنیا بھر میں کراچی کی مثبت پہچان بن کر ابھری ہے اور اس کے چرچے شہ سرخیوں میں ہیں۔

یہ وہی چوراہا ہے، جس پر بھارتی شہر حیدرآباد (دکن) کی عالمی پہچان رکھنے والی ’چار مینار‘ سے مشابہہ عمارت موجود ہے۔ برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ نے اسی بہادر آباد چورنگی کو دنیا کی 12خوب صورت چورنگیوں میں شامل کرتے ہوئے اسےچھٹا نمبر دیا ہے۔کراچی کا سمندر ہو یا تفریحی مقامات، مزے مزے کے کھانے ہوں یا اونچی اونچی عمارتیں، یہ سب اپنی خوبصورتی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ اب شہر قائد نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

چار مینار کے نام سے مشہور بہادر آباد چورنگی دنیا کی 10 خوبصورت چورنگیوں میں شامل کرلی گئی۔ بہادر آباد میں جگمگاتے بازار کے بیچ و بیچ بنی چورنگی نے دنیا کی بہترین چورنگیوں کی فہرست میں جگہ بنالی ہے ۔ برطانوی ادارہ Roundabout Appreciation Society کی ٹیم نے دنیا بھر سے 12 بہترین چورنگیوں کی فہرست تیار کی ہے ، جس میں کراچی کی بہادر آباد چورنگی بھی شامل ہے ۔کراچی میں واقع بہادر آباد چورنگی کو برطانوی ویب سائٹ نے مسجد چورنگی کا نام دیا ہے اگرچہ یہ ایک مسجد نما تعمیر ہے، جسے چوبارہ بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔

بہادر آباد چورنگی کا دن کے وقت کا منظر۔ فوٹو: فائل

اعزاز کی بات یہ ہے کہ جہاں ایک جانب آسٹریلیا، فرانس، برطانیہ، وینیزویلا، میکسیکو، تھائی لینڈ، سوئٹزر لینڈ، امریکہ، پرتگال، جاپان اور بحرین میں واقع چورنگیوں کو دنیا کی خوب صورت اور منفرد چورنگیوں کا اعزاز دیا گیا ہے، وہیں بڑے اور ترقی یافتہ ممالک میں پاکستان کے شہر کراچی کا نام بھی شامل ہے۔

بہادر آباد چورنگی کی خوبصورتی کا راز دراصل ’چار مینار‘ میں پوشیدہ ہے، جس کی تعمیر اور دیکھ بھال کا سہرا بہادر یار جنگ کوآپریٹیو ہاوٴسنگ سوسائٹی کا ذمہ ہے جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ عمارت چار رخی ہے۔ ہر سمت کا عرض 36فٹ اور بلندی 30فٹ ہے۔ درمیانی حصہ چار محرابوں پر مشتمل ہے، جس کی اونچائی بارہ فٹ اور عرض 13فٹ ہے۔ اس کا دو منزلہ بالائی حصہ خوشنما محرابوں سے مزین ہے اور اوپر چاروں کونوں پر 19فٹ بلند چار مینارتعمیر ہیں۔ میناروں کی سطح زمین سے بلندی 40 فٹ ہے۔عمارت کے چاروں طرف مختصر حوض ہیں، جن کا طول و عرض 18 فٹ اور 16فٹ سے کچھ زیادہ ہے۔ ساتھ ہی سبزے کے قطعات 31فٹ اور 37فٹ کے قریب ہیں۔ دن کے وقت سورج کی روشنی میں یہ عمارت دور سے جگمگاتی نظر آتی ہے تو رات کو اسے روشنیوں سے نہلادیا جاتا ہے۔ چاروں جانب بڑی بڑی لائٹس موجود ہیں جو عمارت کے حسن کو دوبالا کر دیتی ہیں۔اس کا افتتاح 25ستمبر 2007ء کو بدست گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ہوا جبکہ اس کاسنگ بنیاد اس وقت کے ٹاوٴن ناظم واسع جلیل نے 12دسمبر 2006ء میں رکھا تھا۔

چار مینارہ چورنگی کا ایک خوبصورت نظارہ۔ فوٹو: فائل

بہادر آباد کا نام مشہور مسلمان رہنما بہادر یار جنگ کے نام پر رکھا گیا۔ بہادر آباد چورنگی کے ایک دروازے کے قریب ہی حیدرآباد دکن کی مختصر تاریخ بھی رقم ہے جس کے مطابق شہر حیدرآباد کے عین درمیان میں بنائی گئی چار مینار کی اصل عمارت کے چاروں رخ چاروں سمیتوں کے موافق قائم کئے گئے ہیں۔

ہر سمت کا عرض 60 فٹ اور بلندی 30 فٹ ہے۔ ان کے مقابل چار بڑی شاہراہیں ہیں اور آمدورفت کے لئے زینے بنے ہوئے ہیں۔و منزلہ بالائی حصہ خوشنما محرابوں سے معبور ہے اور اوپر چاروں کونوں پر چار، 80 فٹ بلند مینار درجوں پر منقسم ہیں جن پر خوبصورت گلکاری کی ہوئی ہے جو دور سے ہی نظر آجاتی ہے۔ چاروں میناروں کی بلندی سطح زمین سے 160فٹ ہے۔ اس کی تعمیر پر چار صدی پہلے نو لاکھ روپے صرف ہوئے تھے۔

سنہ 1824 میں حضرت ناصرالدولہ (آصف جاہی) کے عہد میں زر کثیر سے باریک چونے کی استرکاری کی گئی اور 1889ء میں عمارت کی دوسری منزل پر چار گھڑیالیں چاروں سمتوں میں نصب کی گئیں۔ چار مینار کی چھت پر ایک خوبصورت مسجد، حوض اور خانقاہ موجود ہے۔

مزید خبریں :