12 ستمبر ، 2019
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے کہ 50 سال بعد مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں زیر بحث لایا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے نئے پارلیمانی سال کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غاصب بھارتی افواج تشدد، قتل و غارت، پیلٹ گن کے استعمال اور خواتین کی عصمت دری جیسے سفاکانہ اقدامات سے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔
انہوں نے کہ اکہ اگر دنیا نے بھارت کی کشمیر میں نسل کشی کا نوٹس نہ لیا تو بڑا عالمی بحران جنم لے سکتا ہے،مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی قطعاً برداشت نہيں کی جائے گی، پوری قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت عارف علوی کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا۔
خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے، شور شرابا کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
اپوزیشن ارکان نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر نیب کا کالا قانون نامنظور کے نعرے لکھے تھے۔ اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کی طرف آئے تو حکومتی ارکان نے وزیراعظم عمران خان کے گرد حفاظتی حصاربنالیا۔
وزیراعظم عمران خان نے شور سے بچنے اور صدر مملکت کا خطاب سننے کیلئے ہیڈ فون کا استعمال کیا۔
صدرمملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا جبکہ وزیراعظم عمران خان کو حکومتی ارکان حفاظتی حصار بنا کر ایوان سے باہر لے گئے۔
اپوزیشن ارکان وزیراعظم کے ایوان سے جانے کے دوران بھی نعرے بازی کرتے رہے۔