18 ستمبر ، 2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کی پاداش میں ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی ہدایت کردی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرجاری بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے ابھی ابھی محکمہ خزانہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کرے۔
ٹوئٹ میں امریکی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ ایران پر نئی پابندیاں کیوں عائد کی جارہی ہیں تاہم امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یہ پابندیاں سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے تناظر میں ہی عائد کی جارہی ہیں۔
یہ بھی واضح نہیں کہ نئی پابندیوں میں کن ایرانی کمپنیوں اور شخصیات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ امریکا گزشتہ برس جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد پہلے ہی ایران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کرچکا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کا الزام اب تک امریکی صدر نے براہ راست ایران پر نہیں لگایا ہے تاہم امریکی انتظامیہ کے متعدد اہلکار ایران کو اس میں ملوث کررہے ہیں جبکہ ایران اس الزام کی سختی سے تردید کررہا ہے۔
سعودی عرب نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کی تنصیبات پر حملے یمن سے نہیں کہیں اور سے ہوئے ہیں جن میں ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے جس کی مزید تفصیل جلد جاری کی جائے گی۔
علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے نئے قومی سلامتی مشیر کے نام کا اعلان کردیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ رابرٹ سی اوبرائن ہمارے نئے قومی سلامتی مشیر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے رابرٹ کے ساتھ کافی کام کیا ہے، رابرٹ آئندہ بھی بہترین کام کریں گے۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے کچھ روز پہلے سابق قومی سلامتی مشیر جان بولٹن کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔