30 ستمبر ، 2019
سندھ کے کاشتکار جہاں ٹڈی دل سے پریشان ہیں کہ وہ کہیں ان کی کھڑی فصلیں ہی نہ چٹ کرجائیں وہیں تھر پارکر میں لوگوں نے ٹڈیوں ہی کو کھانا شروع کردیا۔
چند ماہ قبل ٹڈی دل نے تھرپارکر سمیت دیگر علاقوں میں حملہ کردیا تھا جس سے کسان اپنی فصلوں کی حفاظت کیلئے پریشان تھے۔
ٹدی دل کے خاتمے کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے اسپرے مہم کیلئے خصوصی فنڈ بھی جاری کیا گیا تھا۔
تاہم ایسا لگتا ہے کے تھر کے باسیوں نے حکومتی عدم دلچسپی کے باعث خود ہی ٹڈی دل کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
صحرائے تھر سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں فصلوں میں تباہی مچانے والے ٹڈی دل اب تھر میں خود خوراک بن رہے ہیں۔
چھاچھرو اور دیگر مقامات کے ہوٹلوں اور گھروں میں ٹڈی کڑھائی، ٹڈی بریانی اور مختلف ڈشیں عام دستیاب ہیں۔
ٹڈی دل کو پکانے سے قبل اسکے پر، ٹانگیں اور دھڑ کا پچھلا حصہ علیحدہ کرکے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے پھر ٹڈی دل کی کڑھائی، فرائی اور بریانی تیار کی جاتی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وٹامنز سے بھرپور ٹڈی دل کی ڈشز انتہائی لذیذ ہیں۔