ایسا گاؤں جہاں نام کی جگہ موسیقی استعمال ہوتی ہے


ہم سب ایک دوسرے کو بلانے اور پہچاننے کے لیے ناموں سے پکارتے ہیں تاہم بھارت میں ایک ایسا سُریلا گاؤں ہے جہاں کے لوگ ایک دوسرے کو مخاطب کرنے کے لیے موسیقی کا استعمال کرتے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست میگھالیہ کے ایک دور دراز گاؤں کونگ تھونگ میں جب کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے دو نام رکھے جاتے ہیں ایک نام تو وہ ہوتا ہے جو سرکاری کاغذات اور گاؤں سے باہر پہچان کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

جب کہ دوسرا نام  دُھن کی صورت میں ہوتا ہے اور یہ دُھن بچے کی والدہ اسی وقت خود ہی ترتیب دیتی ہے اور وہی اس کا نام ہوتا ہے جو کہ روزمرہ میں اسے مخاطب کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

البتہ جب مقامی افراد  بات کرتے ہوئے کسی سے ناراض ہوتے ہیں تو اس کے اصلی یعنی سرکاری نام سے پکارتے ہیں ورنہ اسے دُھن والے نام ہی سے پکارا جاتا ہے۔

مقامی افراد کے مطابق یہ ان کی صدیوں پرانی روایت ہے اور ان کے بزرگ کھیتوں میں کام کرتے ہوئے ایک دوسرے کو اسی طرح پکارتے تھے۔

کونگ تھونگ گاؤں کے بزرگوں کو خدشہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ان کی صدیوں پرانی یہ روایت کہیں دم نہ توڑ جائے، خاص طور پر موبائل فونز کی رنگ ٹونز کی وجہ سے بھی مقامی افراد نالاں نظر آتے ہیں۔

مزید خبریں :