Time 12 اکتوبر ، 2019
صحت و سائنس

ضرورت سے زیادہ نیند انسانی صحت کیلئے خطرناک قرار

فوٹو: بشکریہ انڈیپینڈنٹ یو کے

ہم سب کو یہ بات تو معلوم ہے کہ اچھی صحت کے لیے نیند انتہائی ضروری ہے لیکن ضرورت سے زیادہ نیند آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے۔

حال ہی میں سائنس کی ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ضرورت سے زیادہ سونا انسان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل ماضی میں سائنس نے بے شمار تحقیقات سے یہ بات بھی ثابت کی ہے کہ صحت کے لیے جتنی نیند ضروری ہے اتنی نیند نہ لینے سے دماغی بیماری الزائمر کے خدشات پیدا ہوسکتے ہیں۔

حال ہی میں’یونیورسٹی آف میامی ملر اسکول‘کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی جس سے معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو 9 یا 9 سے زائد گھنٹے سوتے ہیں ان کی یاداشت کمزور ہوجاتی ہے جب کہ ایسے لوگوں میں کسی سے بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی ختم ہوتی جاتی ہے اور یہ دونوں علامات ڈیمینشیا کی بیماری کی ابتدائی علامات ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ اپنے سونے کے وقت کو بہت کم کردیں کیونکہ رات میں 6 گھنٹے سے کم سونے والے افراد میں بھی ڈیمینشیا کی بیماری جلد ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسان کو کتنے گھنٹے سونا چاہیے جس سے ان کی صحت متاثر نہ ہو؟ اس سوال کا جواب ماہرین کے مطابق یہ ہے کہ رات کی نیند کا بہترین دورانیہ 7سے 8  گھنٹے ہے۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ وہ لوگ جن میں ڈیمینشیا کے خطرات موجود ہیں اُن کے دماغ میں کچھ نہ کچھ رکاوٹیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ایسے لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں زیادہ نیند لینی چاہیے۔

ضرورت سے زیادہ سونے کی وجہ کا تعلق دماغ میں موجود ’hyperintensities‘ سے ہے جو کہ دماغ میں خون کو کم مقدار میں پہنچاتا ہے، زیادہ سونے کی وجہ سے ’hyperintensities‘ کے مادّے میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے فالج یا ڈیمینشیا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اس تحقیق میں ماہرین نے 5247 لوگوں کے حافظے، نظریات، زبان، اور ردِ عمل کے وقت پر نظر رکھی جب کہ ان لوگوں کی عمر 45 سے 75 سال کے درمیان تھی، اس کے علاوہ ان لوگوں کے نیرو کانگنیٹو ٹیسٹ بھی لیے گئے۔

 الزائمر میں انسان کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے اور وہ مریض ایک ہی سوال بار بار کرنے لگتا ہے۔۔ فوٹو: بشکریہ ہارورڈ یونیو رسٹی 

ماہرین نے تحقیق میں حصہ لینے والے لوگوں سے سوالنامے بھی پُر کروائے جس میں ان کی سونے کی عادات سے متعلق سوالات تھے کہ وہ کب سوتے ہیں، کب اٹھتے ہیں اور دن میں کتنی دیر سوتے ہیں۔

ماہرین نے اس تحقیق کے بعد یہ دیکھا کہ 15 فیصد لوگ رات میں 9  گھنٹے سوتے ہیں اور ان لوگوں کے حافظے میں 13 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ ان کی بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی 20 فیصد تک کم تھی۔

یونیورسٹی آف میامی کے نیورو لوجسٹ ڈاکٹر راموس کا کہنا ہے کہ ہم نے یہ بات محسوس کی ہے کہ وہ لوگ جو ضرورت سے زیادہ سوتے ہیں یا وہ لوگ جو بہت ہی کم نیند لیتے ہیں ان میں حافظے کی کمزوری کے اثرات زیادہ ہوتے ہیں جو کہ آگے بڑھ کر دماغی بیماری الزائمر کا باعث بنتا ہے۔

واضح رہے کہ الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس کا تعلق دماغ سے ہے جب کہ اس بیماری میں انسان کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے، اس بیماری میں مریض ایک ہی سوال بار بار کرنے لگتا ہے اور جب یہ بیماری حد سے زیادہ بڑھ جائے تو مریض اپنے گھر والوں کو بھی پہچاننے سے انکار کر دیتا ہے۔

مزید خبریں :