16 اکتوبر ، 2019
مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قابض بھارتی افواج کے خلاف احتجاج کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کے باعث تمام تعلیمی ادارے بند، اشیائے خوردونوش کی قلت اور مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بھارتی فورسز کی جانب سے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں کا استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جا رہی ہے جب کہ حریت قیادت گھروں میں نظر بند یا جیلوں میں قید ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور قابض افواج نے اننت ناگ میں محاصرے کے دوران فائرنگ کر کے تین کشمیریوں کو شہید کر دیا۔
اس کے علاوہ قابض بھارتی افواج نے حریت رہنما محمد حیات بٹ کو سری نگر سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
دوسری جانب کشمیریوں نے بھارت کے خلاف احتجاج کا انوکھا طریقہ اپناتے ہوئے فروٹ مارکیٹ میں بھارت مخالف پیغامات والے پھلوں کی فروخت شروع کر دی ہے۔
کے ایم سی کے مطابق جموں کی فروٹ مارکیٹ میں بھارت مخالف پیغامات والے سیب فروخت کے لیے لائے گئے ہیں، سیبوں پر پاکستان زندہ باد، لوَ برہان وانی اور میری جان عمران خان کے پیغامات درج ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیبوں پر ہم کیا چاہتے آزادی اور گو انڈیا گو بیک کے پیغامات بھی درج ہیں۔