Time 18 اکتوبر ، 2019
پاکستان

مولانا فضل الرحمان مذاکرات نہیں کریں گے: تجزیہ کار

وزیراعظم عمران خان کسی صورت مولانا کے کہنے پر مستعفی نہیں ہوں گے: تجزیہ کار_ فائل فوٹو

کراچی: جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال وزیراعظم عمران خان نے جے یو آئی ف سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنادی، کیا مولانا کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹ کر بالآخر مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ حکومت جس طرح مولانا فضل الرحمٰن کو کم تر سمجھ رہی تھی اسی طرح مولانا خود کو زیادہ طاقتور سمجھ رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ مشرف سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ تک کے اتحادی رہنے والے مولانا فضل الرحمٰن آج کل غلط مشیروں کے ہتھے چڑھے ہوئے ہیں، وزیراعظم عمران خان کسی صورت مولانا کے کہنے پر مستعفی نہیں ہوں گے۔

ارشاد بھٹی کاکہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن حکومت پر اعصابی وار کررہے ہیں لیکن بالآخر انہیں مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا۔

حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے، مذاکراتی ٹیم دیکھیں تو حکومت بھی مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرا ت میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے، 2014ءاور مولانا کے دھرنے میں بہت مماثلت نظر آرہی ہے۔

بابر ستار کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کیوں مذاکرات کریں گے جب انہوں نے دھرنا دینے والے کو وزیراعظم بنتے دیکھا ہے، پچھلے پانچ سات سال دیکھیں تو جس نے بھی انارکی والی سیاست کی ہے اس کی پذیرائی بھی ہوئی اور اسے فائدہ بھی ہوا ہے، مولانا فضل الرحمٰن پچاس ہزار لوگ بھی اسلام آباد لے آتے ہیں تو آج انہیں حکومت جو کچھ دینے پر راضی ہوگی اس وقت کہیں زیادہ لے کر اٹھیں گے۔

مزید خبریں :