26 اکتوبر ، 2019
امریکی ریاست اوہایو میں مسلمان ایتھلیٹ کو حجاب پہننے کی وجہ سے مقابلے سے باہر کردیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 16 سالہ مسلم ایتھلیٹ نور ابوکارام کے مطابق حجاب پہننے پر انہیں کہا گیا کہ ان کا لباس ریس میں حصہ لینے کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔
ایتھلیٹ نور نے اپنی فیس بک پوسٹ پر بتایا کہ ضلعی سطح پر مقابلوں میں ان کے حجاب کو کبھی بھی مسئلہ نہیں بنایا گیا، وہ ہمیشہ سے سیلوانیا نارتھ ویو اسکول ٹیم کی نمائندگی کرتی آرہی ہیں۔
نور نے مزید بتایا کہ جب سرکاری انتظامیہ ان کی ٹیم کا معائنہ کرنے کے لیے آئی تو انہوں نے ٹیم کی ایک ممبر کو شارٹس تبدیل کرنے کو کہا کیونکہ یہ ان کے قواعد کی خلاف ورزی تھی مگر انتظامیہ نے انہیں اس وقت حجاب کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کہا۔
ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ اسی دوران انہوں نے اپنے کوچ کو انتظامیہ سے کچھ نجی گفتگو کرتے ہوئے بھی دیکھا تھا۔
نور ابو کارام نے بتایا کہ جیسے ہی انہوں نے 5 کلو میٹر کی دوڑ کو عبور کیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ اسکور بورڈ پر ان کا نام موجود نہیں تھا جس پر ان کے کچھ ساتھیوں نے بتایا کہ انہیں حجاب کی وجہ سے مقابے کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔
نور ابوکارام نے کہا کہ اس معاملے پر کافی مسئلہ کھڑا ہوجانے کے بعد اوہایو ہائی اسکول ایتھلیٹک ایسوسی ایشن نے آئندہ مذہبی قواعد و ضوابط میں چھوٹ دینے پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ حجاب کے حوالے سے یہ تنازع کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بھی گزشتہ سال پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں باسکٹ بال کی 16 سالہ کھلاڑی کو اس کے حجاب پہننے پر کھیل چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔