29 اکتوبر ، 2019
دنیا میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہلے اور لاہور دوسرے نمبر پر آگیا۔
امریکی ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق فضاء میں گرد کے ذرات (پی ایم 2.5) کی تعداد 35 مائیکرو گرام فی مکعب میٹرسے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جبکہ 28 اکتوبر کو ایک موقع پر لاہور کی فضاء میں ان ذرات کی تعداد 10 گنا زیادہ یعنی 330 کے قریب پائی گئی جس کی وجہ سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا تھا تاہم اب نئی دہلی دوبارہ دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے۔
درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضرِ صحت ہوتی ہے جب کہ 201 سے 300 درجے تک انتہائی مضر صحت اور 301 سے زائد درجہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔
فضائی آلودگی جانچنے والے دنیا کے معتبر ادارے آئی کیو ائیر کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی فضائی آلودگی میں سرفہرست ہے جہاں ہوا میں آلودگی کی سطح انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک سطح پر ہے۔
انڈیکس کے مطابق اس وقت دہلی میں یہ 440 درجے پر ہے جو کہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے، دہلی میں فضائی آلودگی کی وجہ دیوالی ہے جہاں گزشتہ دنوں بڑی تعداد میں پٹاخے جلائے گئے تھے۔
آئی کیو ائیر کی فہرست میں 10 آلودہ ترین شہروں میں پاکستان کے 2 بڑے شہر لاہور اور کراچی شامل ہیں۔
لاہور میں یہ 227 درجے پر ہے جو کہ انتہائی مضر صحت ہے جبکہ کراچی اِس فہرست میں ساتویں نمبرپر ہے جہاں فضائی آلودگی کی سطح 159 درجے کے ساتھ مضر صحت شہروں کی کیٹیگری میں شامل ہے۔
اس فہرست میں ویتنام کا شہر ہنوئی، بوسنیا کا سراجیوو، ڈھاکا اور جکارتہ بالترتیب تیسرے، چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔
یہ اعدادوشمار 29 اکتوبر کی رات 10 بجکر 22 منٹ تک کے ہیں جو امریکی ائیر کوالٹی کی ویب سائٹ سے لیے گئے ہیں۔